اسمبلی میں حکومت سے سخت سوالات کر یں: کے سی آر کی بی آر ایس ایم ایل ایز کو ہدایت

کے سی آر اسمبلی حکمت عملی

حیدرآباد: بی آر ایس کے سربراہ اور قائد حزب اختلاف کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) نے پارٹی کے ایم ایل ایز اور ایم ایل سیز کو اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں کانگریس حکومت کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کی ہدایت دی ہے۔ یہ ہدایات منگل کے روز بی آر ایس لیجسلیچر پارٹی (بی آر ایس ایل پی) کے اجلاس میں دی گئیں، جس کی صدارت کے سی آر نے کی۔

کے سی آر کی اہم ہدایات

– اسمبلی و کونسل میں مکمل حاضری: بی آر ایس کے تمام ایم ایل ایز اور ایم ایل سیز کو وقت پر حاضر ہونا چاہیے۔
– تلنگانہ عوام کے حقوق کے لیے لڑائی: پارٹی عوامی مسائل پر کسی سمجھوتے کے بغیر لڑے گی۔
– حکومتی بدعنوانی کو بے نقاب کرنا: کانگریس حکومت کی مبینہ بدعنوانیوں اور عوام مخالف پالیسیوں کو اجاگر کرنا ضروری ہے۔
– بی آر ایس کے خلاف الزامات کا جواب: حکمران جماعت کی طرف سے بی آر ایس پر لگائے گئے جھوٹے الزامات کو مسترد کرنا ہوگا۔

اسمبلی و کونسل میں اٹھائے جانے والے مسائل

کے سی آر نے پارٹی قانون سازوں کو درج ذیل اہم عوامی مسائل کو ایوان میں اٹھانے کی ہدایت دی:

– کسانوں کے مسائل: خشک فصلیں، بجلی کی قلت، آبپاشی کے پانی کی کمی، اور موٹروں کے جلنے جیسے مسائل کو اجاگر کرنا ہوگا۔
– پینے کے پانی کی کمی: حکومت عوام کو مناسب مقدار میں پینے کا پانی فراہم کرنے میں ناکام رہی، اس پر سوال اٹھایا جائے۔
– بی سی اور ایس سی ریزرویشن: بی آر ایس کو بی سی اور ایس سی ریزرویشن بلوں کی مکمل حمایت کرنی ہوگی۔
– گروکل اسکولوں کی زبوں حالی: ریاست میں گروکل اسکولوں کی خراب صورتحال پر سوالات اٹھانے کی ضرورت ہے۔
– زیر التوا سرکاری فوائد: سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ بینیفٹس، ڈی اے کے بقایا جات، اور پی آر سی کے نفاذ پر حکومت کو جواب دہ بنانا ہوگا۔
– خواتین کے حقوق: حکومت نے خواتین سے کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے، اس پر آواز بلند کرنی ہوگی۔
– چھ گارنٹی اسکیموں پر حکومت کی دھوکہ دہی: کانگریس حکومت کی چھ گارنٹیوں کے نفاذ میں کی جانے والی مبینہ دھوکہ دہی کو بے نقاب کیا جائے۔
– طلباء کی اسکالرشپ: بیرون ملک تعلیم کے لیے دی جانے والی اسکالرشپ کے اجرا میں تاخیر پر حکومت سے وضاحت طلب کی جائے۔
– صحت کے شعبے کی تنزلی: ریاست میں صحت کے شعبے میں گرتے ہوئے معیار کو اسمبلی میں اجاگر کیا جائے۔
– دلت بندھو اسکیم کی معطلی: حکومت کو دلت بندھو اسکیم روکنے کے فیصلے پر سخت سوالات کا سامنا کرنا ہوگا۔
– بھیڑ بکریوں اور مچھلی کی تقسیم: ان اسکیموں کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے اسمبلی اور کونسل میں حکومت پر دباؤ ڈالا جائے۔

کے سی آر نے کہا کہ بی آر ایس کے ارکان اسمبلی کو تلنگانہ کے عوام کی آواز بننا ہوگا اور کانگریس حکومت کی پالیسیوں کو سختی سے چیلنج کرنا ہوگا۔

اسمبلی سیشنز کے لیے حکمت عملی

بی آر ایس ایل پی اجلاس تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہا، جس میں مختلف امور پر غور کیا گیا۔ کے سی آر نے اعلان کیا کہ اسمبلی اور کونسل میں بی آر ایس کے مؤثر کام کو یقینی بنانے کے لیے ڈپٹی لیڈرز کا تقرر کیا جائے گا۔

اجلاس میں بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) سمیت پارٹی کے ایم ایل ایز اور ایم ایل سیز نے شرکت کی۔

Exit mobile version