
حیدرآباد: [en]KCR Irrigation Failures[/en] پر کانگریس نے بی آر ایس کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ بھٹی وکرامارکا نے پیر کے روز کھمم ضلع کے پالیرو ذخیرے سے ناگرجنا ساگر نہر کی طرف پانی چھوڑتے ہوئے کہا کہ سابقہ بی آر ایس حکومت نے ایک دہائی تک آبپاشی کے شعبے کو نظرانداز کیا اور اب اپنی ناکامیوں کا ملبہ کانگریس پر ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔
وزیر پونگو لیٹی سرینواس ریڈی کے ہمراہ وکرامارکا نے پالیرو کے گیٹس کھول کر 400 کیوسیکس پانی ساگر آیکات کے تحت 2.5 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی کے لیے جاری کیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کانگریس حکومت زرعی ترقی، برقی فراہمی اور آبپاشی منصوبوں کو اولین ترجیح دے رہی ہے۔ انہوں نے سابق وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ، کے ٹی راما راؤ اور ہریش راؤ کو آبپاشی کی ناکامیوں کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
ان کا کہنا تھا کہ بی آر ایس حکومت نہ صرف تلنگانہ کے مفادات کو نقصان پہنچاتی رہی بلکہ آندھرا پردیش میں بڑھتے آبپاشی منصوبوں پر بھی خاموش تماشائی بنی رہی۔
انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ حکومت ہر فصل کے موسم سے قبل رعیتو بھروسہ فنڈس کسانوں کے کھاتوں میں براہِ راست منتقل کرے گی اور اس میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہوگی۔
وکرامارکا نے بی آر ایس قیادت پر جھوٹے بیانات کے ذریعے عوام کو گمراہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کانگریس کی کوشش ہے کہ ریاست کو پائیدار زرعی ترقی کی راہ پر گامزن کیا جائے، جس کے لیے مؤثر اور شفاف آبپاشی پالیسی ناگزیر ہے۔