حیدرآباد: Khammam کے سرکاری اسپتال میں جمعرات کے روز آٹھ ماہ کی ایک بچی کو اکیلا روتے ہوئے پایا گیا، جس کے ساتھ دودھ کا ڈبہ اور فیڈنگ بوتل رکھی گئی تھی۔ یہ واقعہ اسپتال میں تشویش اور افسوس کا سبب بن گیا۔
بچی کو جھولے میں چھوڑا گیا تھا، جو محکمہ بہبودِ اطفال کی جانب سے اسپتال کے احاطے میں نصب کیا گیا تھا۔ عملے کو شبہ ہے کہ بچی کو اس کی ماں نے جان بوجھ کر وہاں چھوڑا ہے۔ نرسنگ اسٹاف کی ایک خاتون افسر نے بچے کے رونے کی آواز سن کر جھولے کے پاس جا کر بچی کو دیکھا۔
بچی بھوک کی وجہ سے رو رہی تھی، جس پر اسپتال کے عملے نے فوری طور پر اُسے اطفال وارڈ منتقل کیا اور دودھ پلایا۔ والدین کی کوئی موجودگی یا اطلاع نہ ہونے پر میڈیکل افسران اور اسپتال انتظامیہ کو واقعہ سے آگاہ کیا گیا، جنہوں نے فوراً آؤٹ پوسٹ پولیس کو اطلاع دی۔
کچھ ہی دیر میں محکمہ تحفظِ اطفال کے اہلکار موقع پر پہنچے اور بچی کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق جھولے میں دو کپڑے کے تھیلے موجود تھے جن میں بچوں کے کپڑے، دودھ کا پاوڈر اور ایک فیڈنگ ٹن شامل تھا، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بچی کو منصوبہ بندی کے تحت وہاں چھوڑا گیا۔
ٹاؤن II پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ تمام قانونی کارروائیاں مکمل کرنے کے بعد بچی کو ریاستی زیرِ انتظام یتیم خانے منتقل کیا جائے گا۔