کھمم میں مہیش گوڑ کا خطاب: کانگریس ہی قبائلی فلاح کی اصل علمبردار | Khammam

Khammam

حیدرآباد: Khammam میں منعقدہ آدیواسی تربیتی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ٹی پی سی سی صدر و ایم ایل سی مہیش کمار گوڑ نے بی آر ایس حکومت کو قبائلی طبقات کو طویل عرصے تک نظرانداز کرنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

مہیش گوڑ نے کہا کہ آدیواسی آبادی کو سب سے پہلے کانگریس نے سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کی قیادت میں تسلیم کیا، اور سابق وزیراعظم پی وی نرسمہا راؤ نے زمین کی حد بندی قانون Land Ceiling Act کو لاگو کرتے ہوئے قبائلی ترقی کی بنیاد رکھی۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ہمیشہ آدیواسیوں کی فلاح و بہبود کے لیے خصوصی ترامیم متعارف کرائیں، جبکہ سابقہ بی آر ایس حکومت نے ان کی جدوجہد کو نظرانداز کیا اور پوڈو زمینوں کے لیے لڑنے والوں پر مقدمات دائر کیے۔

مہیش گوڑ نے دعویٰ کیا کہ روایتی جنگلاتی حقوق ROFR قانون کے تحت کانگریس نے قبائلی عوام کو 6.69 لاکھ ایکڑ اراضی کے مالکانہ حقوق دیے۔ انہوں نے اندرا سورا گری جل وکاسم اسکیم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے آدیواسی طبقات کی زندگیوں میں پانی کے وسائل کی فراہمی کے ذریعے انقلاب برپا ہوا۔

انہوں نے مزید کہا کہ مفت چاول کی تقسیم سے لے کر خواتین کے لیے مفت بس سفر تک متعدد فلاحی اسکیمیں کانگریس کی ہی دین ہیں۔ انہوں نے راہول گاندھی کی بھارت جوڑو یاترا کو ملک کے مسائل کی تفہیم کی ایک اہم کوشش قرار دیا اور وزیراعلیٰ ریونت ریڈی اور ان کی کابینہ کی جانب سے ذات پر مبنی مردم شماری کی تکمیل کو سراہا۔

مہیش گوڑ نے اس موقع پر اعلان بھی کیا کہ کانگریس ہی وہ واحد جماعت ہے جس نے ’ جل۔زمین۔جنگل‘ کا نعرہ عملی طور پر اپنایا ہے اور ایس سی، ایس ٹی طبقات کی ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی نمائندگی کو پی سی سی میں منصفانہ طور پر شامل کیا جائے گا۔

مہیش کمار گوڑ نے بی آر ایس کو جائیدادوں پر ’جھگڑوں کی شکار جماعت‘ قرار دیتے ہوئے زور دے کر کہا کہ وہ جلد ہی سیاسی منظرنامے سے غائب ہو جائے گی، جبکہ بی جے پی کے لیے تلنگانہ میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ عوام اس جماعت کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔

Exit mobile version