
حیدرآباد: آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے صدر ملکارجن کھڑگے نے جمعہ کو تلنگانہ کانگریس قائدین کو سخت انتباہ [en]Kharge Warns\[/en] دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی یا داخلی معاملات کو عوامی سطح پر لانا ناقابل برداشت ہے۔
انہوں نے گاندھی بھون میں منعقدہ توسیعی ٹی پی سی سی ایگزیکٹیو اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔”ہر کسی کو لائن میں رہنا ہوگا، بولنے سے صرف اپوزیشن کو فائدہ ہوتا ہے،”
کھڑگے ریاست میں بلدیاتی انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں حیدرآباد آئے تھے۔ انہوں نے قیادت کو ہدایت دی کہ کانگریس تمام حلقوں میں واضح اکثریت حاصل کرے، خاص طور پر جوبلی ہلز ضمنی انتخاب میں کامیابی کو یقینی بنایا جائے۔
“ہمیں ہر سطح پر جیت کا ہدف رکھنا ہوگا،” انہوں نے زور دیا۔
انہوں نے چند موجودہ ارکان اسمبلی کے طرزِ عمل پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
“کیا چار پانچ ایم ایل ایز سمجھتے ہیں کہ گروپ بنا کر ہمیں ڈرایا جا سکتا ہے؟ نہ میں اور نہ راہول گاندھی نظم و ضبط کی خلاف ورزی کو برداشت کریں گے۔ خود مختار طرزِ عمل کسی صورت قبول نہیں۔”
کھڑگے نے قائدین پر زور دیا کہ وہ پارٹی کو ‘پرانے’ اور ‘نئے’ کیمپوں میں تقسیم کرنے کا سلسلہ بند کریں۔
“اب کوئی سینئر یا جونیئر کی بات نہیں۔ کانگریس کو متحد ہو کر آگے بڑھنا ہے۔”
انہوں نے ریاستی قیادت کو ہدایت دی کہ سابقہ حکومت کے دور میں کانگریس کارکنوں پر درج کیے گئے سیاسی مقدمات فوری واپس لیے جائیں اور نامزد عہدوں پر اُن وفادار کارکنوں کو مقرر کیا جائے جنہوں نے مشکل وقت میں پارٹی کا ساتھ دیا۔
ملکارجن کھڑگے نے کہا کہ تلنگانہ میں کانگریس کو ایک وعدہ نبھانے والی پارٹی کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا:
“ملک میں پچھلے 11 سال سے غیر اعلانیہ ایمرجنسی نافذ ہے۔ بی جے پی قائدین اپنے ہی ریکارڈ پر خاموش کیوں ہیں؟ پہلے وہ اس کا جواب دیں۔”