
حیدرآباد: کوڈاد پولیس نے گردوں کی غیر قانونی خرید و فروخت میں ملوث ایک بڑے [en]Kidney Racket[/en] کا پردہ فاش کرتے ہوئے چھ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ یہ گروہ آندھرا پردیش بھر میں ڈائلیسس کے مریضوں کو نشانہ بنا کر لاکھوں روپئے لوٹتا تھا اور پیوندکاری سے قبل ہی غائب ہو جاتا تھا۔
تحقیقات کے مطابق اس گروہ کے دس ارکان تھے، جو کوڈاد کو مرکز بنا کر وجئے واڑہ، گنٹور، سریکاکولم اور دیگر اضلاع میں سرگرم تھے۔ یہ افراد اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں سے رابطہ کرتے اور انہیں گردے عطیہ کرنے والے افراد اور پیوندکاری کے انتظام کا جھانسہ دیتے تھے۔ متاثرین سے لاکھوں روپئے پیشگی وصول کیے جاتے۔
پولیس کے مطابق ملزمان خود کو دلال ظاہر کرتے ہوئے پیوندکاری کے اخراجات کے نام پر رقم جمع کرتے تھے، مگر جب اصل وقت آتا تو وہ لاپتہ ہو جاتے۔
کوڈاد ڈی ایس پی شری دھر ریڈی نے بتایا کہ یہ کیس اُس وقت منظر عام پر آیا جب سری رنگاپورم کے رہائشی نریش نے شکایت درج کروائی۔ اس نے دسمبر 2024 میں 22 لاکھ روپئے کی ادائیگی کی تھی، لیکن پیوندکاری کبھی عمل میں نہیں آئی۔
اس شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے چھ افراد کو گرفتار کیا، جن میں کڈوپوری تتھاراؤ، کونڈم رما دیوی، بونڈیلی پرتھوی راجو، کوڈالی بابو راؤ، کندوکوری وشنو وردھن بابو اور محمد سردار شامل ہیں۔ گروہ کے چار ارکان تاحال مفرور ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اس گروہ نے اب تک 10 سے زائد غیر قانونی پیوندکاریاں انجام دی ہوں گی۔ کیس کی تفتیش جاری ہے اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں۔