Read in English  
       
BC Quota
Spread the love

حیدرآباد: مرکزی وزیر کشن ریڈی نےBC Quotaکے مسئلہ پر کانگریس پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور چیف منسٹر ریونت ریڈی کے اس تبصرے پر برہمی ظاہر کی جس میں انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو “کنورٹیڈ بی سی” قرار دیا تھا۔

کشن ریڈی نے مطالبہ کیا کہ کانگریس اپنے اعلیٰ قائدین، بشمول راہول گاندھی، کی ذات کی تفصیلات عوام کے سامنے پیش کرے، اس سے پہلے کہ وہ مودی کے بی سی پس منظر پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے مودی کو دوسرا طویل ترین وزیر اعظم بننے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ریونت جیسے اعلیٰ عہدے پر فائز شخص کا اس قسم کی زبان استعمال کرنا شرمناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس نے تلنگانہ انتخابی منشور میں بی سی طبقات کو 42 فیصد ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اقتدار میں آتے ہی صرف 32 فیصد ریزرویشن نافذ کیا، جو کہ کھلی دھوکہ دہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ جی ایچ ایم سی انتخابات کے دوران کانگریس نے بی سی کوٹہ کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا، مگر فائدے دیگر طبقات کو منتقل کیے گئے۔

مسلم اقلیتوں کے لیے ریزرویشن کو 10 فیصد تک بڑھانے کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کشن ریڈی نے کہا کہ یہ اقدام بی سی طبقات کے مواقع کو سلب کرنے کی کوشش ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ سپریم کورٹ نے پہلے ہی 4 فیصد مسلم ریزرویشن کو غیر آئینی قرار دیا تھا، اس کے باوجود کانگریس حکومتوں نے اسے روکنے کے بجائے اسٹے آرڈرز کے سہارے جاری رکھا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ مودی کی ذات منڈل کمیشن کی سفارشات کے تحت بی سی فہرست میں شامل ہوئی، جس طرح وشوا برہمن اور دیگر درجنوں ذاتیں شامل ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کانگریس مودی کو “کنورٹیڈ بی سی” قرار دے رہی ہے تو پھر وہ تمام شامل شدہ ذاتوں کو بھی اسی نظر سے دیکھے۔

کشن ریڈی نے بی جے پی کی جانب سے بی سی کمیشن کو قانونی اختیارات دینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پارٹی میں اکثریتی ارکان پارلیمان بی سی پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں، جبکہ کانگریس نے آج تک نہ کوئی بی سی وزیر اعظم بنایا نہ ہی کسی ریاست میں وزیر اعلیٰ۔

انہوں نے کانگریس کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی وہ بی سی طبقات کے تحفظ کی حامی ہے تو راہول گاندھی کی ذات کا کھلا اعلان کرے اور سیاسی مقاصد کے لیے بی سی قائدین کا استعمال بند کرے۔

مقامی ادارہ جاتی انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ بی جے پی بی سی کوٹہ کے ساتھ انتخابات کی حامی ہے، تاہم عدالتوں کے فیصلوں کا احترام سب کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ کانگریس کو عوام نے مسترد کر دیا ہے، اور اب ہزار ریونت اور راہول بھی آ جائیں تو بھی وہ تلنگانہ میں کانگریس کو زندہ نہیں رکھ سکتے۔