حیدرآباد: Konda Surekha on BRS تنازع پر جمعہ کے روز وزیر جنگلات کونڈا شوریکھا نے سخت موقف اپناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ بی آر ایس قائدین نے ان کے بیانات کو توڑ مروڑ کر سوشل میڈیا پر بدنیتی پر مبنی مہم چلائی۔
ایک تفصیلی بیان میں شوریکھا نے واضح کیا کہ وارنگل میں دیے گئے ان کے متنازع ریمارکس کا تعلق صرف سابقہ بی آر ایس حکومت سے تھا، نہ کہ موجودہ کانگریس کابینہ کے وزراء سے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہاں، میں نے کہا تھا کہ سابقہ بی آر ایس حکومت کے دور میں فائلوں پر دستخط کے لیے پیسے لیے جاتے تھے — یہ حقیقت ہے اور میں اس پر قائم ہوں۔ ان کے مطابق، ان کی تقریر کے مخصوص حصے کاٹ کر ترتیب بدل دی گئی تاکہ ایک غلط تاثر پیدا کیا جا سکے اور کانگریس حکومت کے اندر خلفشار پیدا کیا جائے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی آر ایس نے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت سوشل میڈیا کے ذریعے ایک گمراہ کن مہم شروع کی، جس میں پیسے دے کر افراد سے مواد پوسٹ کروایا گیا۔ ان کے بقول، بی آر ایس اس بات کو برداشت نہیں کر پا رہی کہ کانگریس حکومت مؤثر انداز میں کام کر رہی ہے، اس لیے یہ تنازع خود ساختہ ہے۔
شوریکھا نے وضاحت کی کہ ان کا بدعنوانی سے متعلق بیان صرف بی آر ایس دور حکومت کے وزراء پر تھا اور موجودہ کانگریس وزراء سے اس کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سب ایک سازش ہے اور جو ایڈیٹنگ کی گئی ہے وہی اصل شرارت ہے۔
خود کو سرکاری اسکول سے تعلیم یافتہ ایک باعزت بی سی خاتون قرار دیتے ہوئے شوریکھا نے بی آر ایس قائدین کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ ان کی زبان اور پس منظر پر حملے کر رہے ہیں کیونکہ وہ برداشت نہیں کر سکتے کہ ایک خاتون 18 گھنٹے کام کر کے عوام کی خدمت کرے۔
انہوں نے بی آر ایس کی اعلیٰ قیادت سے سوال کیا کہ کالیشورم پروجیکٹ کیوں ناکام ہوا؟ میڈی گڈہ کیوں منہدم ہوا؟ اور مشن بھاگیرتا آخر ’’کمیشن بھاگیرتا‘‘ کیسے بن گیا؟
اپنے مخالفین کو کھلا چیلنج دیتے ہوئے شوریکھا نے کہا اگر ہمت ہے تو وارنگل چوراہے پر آ کر مباحثہ کریں۔
آخر میں انہوں نے سخت وارننگ دی کہ اگر بی آر ایس کی جانب سے ان کے خلاف مزید بہتان تراشی کی گئی تو وہ خاموش نہیں بیٹھیں گی — اور نہ ہی کسی کو بخشیں گی۔
గత బీఆర్ఎస్ ప్రభుత్వంలో ఏ పని చేయడానికి అయినా అప్పటి మంత్రులు పైసలు తీసుకునేవారని నేను అన్నటువంటి వ్యాఖ్యలను కొంతమంది పూర్తిగా వక్రీకరించారు.
గత బీఆర్ఎస్ ప్రభుత్వంలోని మంత్రుల పనితీరును ఉద్దేశించి నేను ఆ వ్యాఖ్యలు చేసిన.
నా వ్యాఖ్యలు తప్పుగా వక్రీకరించడం సహేతుకం కాదు. ఈ…
— Konda Surekha (@iamkondasurekha) May 16, 2025