کونرو کنپا کا کانگریس سے دوبارہ استعفیٰ، کے سی آر کو “خداسمان رہنما” قرار | Koneru Konappa

Koneru Konappa

حیدرآباد: تلنگانہ کی سیاست میں ایک اور موڑ اس وقت آیا جب سابق رکن اسمبلی Koneru Konappa نے پیر کے روز کانگریس پارٹی سے دوبارہ علیحدگی اختیار کر لی۔ حالیہ لوک سبھا انتخابات سے قبل وہ دوبارہ کانگریس میں شامل ہوئے تھے، لیکن اب انہوں نے واضح طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ آئندہ کبھی کانگریس میں واپسی نہیں کریں گے۔

اپنے حامیوں اور مقامی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کونرو کنپا نے کہا، “میں آئندہ کسی بھی پارٹی میں شامل ہو سکتا ہوں، لیکن کانگریس میں ہرگز نہیں آؤں گا۔”

انہوں نے ریاست کی کانگریس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اقتدار سنبھالے 16 ماہ گزر چکے ہیں، لیکن ایک بھی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں کیا گیا۔ ان کے بقول، “یہ حکومت عوام کی بھلائی کے لیے کچھ نہیں کر رہی۔”

ایک چونکا دینے والے بیان میں کنپا نے بی آر ایس صدر اور سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کو “خداسمان رہنما” قرار دیا اور کہا کہ ان کا بی آر ایس قیادت سے کبھی کوئی ذاتی اختلاف نہیں رہا۔ یاد رہے کہ انہوں نے اس وقت بی آر ایس چھوڑا تھا جب پارٹی نے ان کے سیاسی حریف کو شامل کر لیا تھا۔

اگرچہ کنپا نے باضابطہ طور پر اپنے آئندہ سیاسی قدم کا اعلان نہیں کیا ہے، لیکن ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ مختلف سیاسی امکانات پر غور کر رہے ہیں۔ کے سی آر کی کھلی تعریف کے بعد، ان کے بی آر ایس میں دوبارہ شمولیت کے امکانات پر قیاس آرائیاں زور پکڑ گئی ہیں، تاہم اس کی تاحال کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

Exit mobile version