حیدرآباد: سپریم کورٹ نے آصف آباد کی رکن اسمبلی Kova Lakshmi کے انتخاب کو چیلنج کرنے والی درخواست پر سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ یہ درخواست کانگریس کے امیدوار اجمیرا شیام نائک نے دائر کی تھی، جس میں الزام لگایا گیا کہ لکشمی نے اپنے انتخابی حلف نامے میں مکمل انکم ٹیکس تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔
جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس کوٹیشورسنگھ پر مشتمل بنچ نے جمعرات کے روز اس معاملے پر تفصیل سے سماعت کی۔ درخواست گزار کا کہنا تھا کہ کووا لکشمی نے اپنے حلف نامے کے ساتھ صرف ایک سال کی انکم ٹیکس ریٹرن داخل کی، جب کہ انتخابی ضوابط کے تحت پانچ سال کی تفصیلات دینا لازمی ہوتا ہے۔ اس عدم انکشاف کو درخواست گزار نے انتخابی بددیانتی قرار دیا ہے، جو عوامی نمائندگی ایکٹ 1951 کے تحت انتخاب کالعدم قرار دینے کی بنیاد ہو سکتی ہے۔
شیام نائک نے اس سے قبل تلنگانہ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جس نے 25 اکتوبر 2024 کو جسٹس کے لکشمن کی سربراہی میں درخواست مسترد کر دی تھی۔ اس کے بعد نائک نے 21 نومبر 2024 کو سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی۔
اب جب کہ دلائل مکمل ہو چکے ہیں، سپریم کورٹ جلد ہی اپنے فیصلے کا اعلان کرے گی۔