بی آر ایس رہنما کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر ایس ایل بی سی سرنگ حادثے کا الزام عائد کیا، جس میں 8 مزدور پھنسے ہوئے ہیں۔ امدادی کاروائیاں جاری ہیں۔
حیدرآباد: بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی پر شدید تنقید کی ہے، جس کا تعلق سری سیلم لیفٹ بینک کینال (ایس ایل بی سی) سرنگ کے حادثے سے ہے۔ یہ واقعہ 22 فروری کو ضلع ناگر کرنول میں پیش آیا، جس میں 8 مزدور سرنگ کے اندر پھنس گئے، جبکہ ریسکیو آپریشن تاحال جاری ہے۔
کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ کی غیر ذمہ دارانہ پالیسیوں اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے یہ سانحہ پیش آیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بی آر ایس حکومت کے دوران 12 کلومیٹر ایس ایل بی سی سرنگ بغیر کسی حادثے کے مکمل کی گئی، جبکہ کانگریس حکومت معمولی پیش رفت میں بھی ناکام رہی ہے۔
بی آر ایس رہنما نے مزید کہا کہ کانگریس حکومت نے پچھلے 13 ماہ سے اس منصوبے کے کام کو روک رکھا تھا اور اب سابقہ حکومت پر الزام تراشی کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بی آر ایس حکومت نے ایس ایل بی سی منصوبے کے لیے ₹3,900 کروڑ مختص کیے، جو کہ سابقہ کانگریس حکومت سے ₹600 کروڑ زیادہ تھے، مگر ان کے دور میں ایسا کوئی حادثہ پیش نہیں آیا۔
دوسری جانب، وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی 2 مارچ کو، حادثے کے 9 دن بعد، جائے وقوعہ پر پہنچے اور بی آر ایس حکومت کو لاپرواہی کا ذمہ دار قرار دیا۔ انہوں نے سرنگ کے اندر مشکل حالات کا اعتراف کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ مزدوروں کی جان بچانے کے لیے امدادی کاروائیاں تیز کردی گئی ہیں۔
ایس ایل بی سی منصوبہ جو کہ علاقے میں آبپاشی کے لیے نہایت اہم ہے، اب سیاسی تنازع کا مرکز بن چکا ہے، جہاں دونوں جماعتیں ایک دوسرے پر الزام لگا رہی ہیں۔ اس حادثے نے ایک بار پھر بڑے انفراسٹرکچر منصوبوں کی منصوبہ بندی اور عمل درآمد میں احتیاطی تدابیر کی اہمیت کو اجاگر کیا ہے تاکہ مزدوروں کی حفاظت اور منصوبے کی کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔
حکام نے عوام سے صبر اور امدادی ٹیموں کی حمایت کی اپیل کی ہے، کیونکہ ریسکیو اہلکار سرنگ میں پھنسے مزدوروں تک پہنچنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ مزید تفصیلات حالات کے مطابق سامنے آئیں گی۔