حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے انتخابات میں پارٹی کی شکست کی تین بنیادی وجوہات—حسد، نفرت، اور لالچ—کو قرار دیا ہے۔ کریم نگر میں بی آر ایس کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ان منفی جذبات کو عوام میں پھیلایا گیا، جس کی وجہ سے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ (کے سی آر) کے خلاف بغاوت کا ماحول پیدا ہوا۔
کے ٹی آر نے پارٹی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ 27 اپریل کو ورنگل میں ہونے والے بڑے عوامی جلسے کے لیے زبردست حمایت حاصل کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ جلسہ ان ناقدین کے لیے ایک مضبوط جواب ہوگا جو بی آر ایس کو کمزور سمجھ رہے ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کریم نگر بی آر ایس کے لیے ہمیشہ اہم رہا ہے، جہاں 17 مئی 2001 کو پارٹی کا پہلا بڑا عوامی جلسہ “سمہا گرجنا” منعقد ہوا، جس نے تلنگانہ تحریک کو نئی توانائی دی۔
کے ٹی آر نے کریم نگر کے عوام کے بی آر ایس پر اعتماد کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہاں کے سی آر نے ایک ضمنی انتخاب میں شاندار کامیابی حاصل کی تھی۔ انہوں نے بی جے پی اور کانگریس دونوں پر سخت تنقید کی اور انہیں تلنگانہ کی ترقی کے دشمن قرار دیا۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 15 لاکھ روپۓ جن دھن کھاتوں میں جمع کرنے اور ہر سال دو کروڑ نوکریاں دینے جیسے وعدے پورے نہیں کیے۔ اسی طرح، کے ٹی آر نے کانگریس پر بھی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پالیسیوں کی وجہ سے تلنگانہ کے کسان شدید مشکلات کا شکار رہے۔
پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے، کے ٹی آر نے یقین دلایا کہ جو بھی بی آر ایس کارکنوں کو نشانہ بنائے گا، اسے اس کے نتائج بھگتنا ہوں گے، چاہے وہ ریٹائر ہو جائے یا بیرون ملک چلا جائے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 27 اپریل کے ورنگل جلسے کے بعد پارٹی ایک نئی رکنیت مہم کا آغاز کرے گی اور اپنی تنظیمی کمیٹیوں کو دوبارہ ترتیب دے گی، جس میں صرف ان کارکنوں کو فوقیت دی جائے گی جو عوام کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ایسے ایم ایل اے جو عوام سے کٹ کر صرف اپنے قریبی حلقے تک محدود ہیں، انہیں قیادت میں جگہ نہیں دی جائے گی۔
کے ٹی آر نے کارکنوں کو ہدایت دی کہ وہ بی جے پی اور کانگریس کی دھوکہ دہی کو بے نقاب کریں اور تلنگانہ کے عوام کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں کو اجاگر کریں۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ آنے والے انتخابات میں بی آر ایس کا جھنڈا کریم نگر کے تمام 13 حلقوں میں بلند ہوگا۔