
حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے اتوار کے روز ضلع ملگ میں پارٹی قائدین اور کارکنوں پر پولیس کی مبینہ زیادتیوں کی سخت مذمت [en]KTR Condemns[/en] کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس قانون کی پاسداری کے بجائے کانگریس کارکنوں کی طرح کام کر رہی ہے۔
میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ وزیر سیتکا ، ملگ کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھ کر برتاؤ کر رہی ہیں اور جمہوری اصولوں کو نظرانداز کر رہی ہیں۔ انہوں نے انتباہ دیا کہ جانبداری سے کام لینے والے بعض پولیس افسران کو مستقبل میں سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔
کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ اندیرا مہیلا ہاؤسنگ اسکیم میں بے قاعدگیوں پر سوال اٹھانے والے چُکّا رمیش کی خودکشی کا اصل سبب سیتکا کے حامیوں کی ہراسانی تھی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ رمیش کی موت پر پرامن احتجاج کو روکنا غیر جمہوری عمل تھا، جبکہ کانگریس کے پروگراموں کے لیے اجازت بآسانی فراہم کی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق پولیس نے آدھی رات کو چھاپے مارے، دیہاتوں میں دھاوے کیے، اور تقریباً 2,000 بی آر ایس کارکنوں کو غیر قانونی طور پر گرفتار کیا۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کارروائیاں کس کے حکم پر ہوئیں؟
کے ٹی آر نے یہ بھی الزام لگایا کہ سیتکا کے قریبی افراد غیر قانونی ریت کی منتقلی میں ملوث ہیں اور محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کے ذریعے قبائلی افراد کو ڈرا دھمکا رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر سے مطالبہ کیا کہ وہ حلقہ میں جاری ان دباؤ والی کارروائیوں کو فوراً ختم کریں۔
✳️ ములుగు బీఆర్ఎస్ నాయకులపై పోలీసుల దౌర్జన్యాన్ని తీవ్రంగా ఖండించిన బీఆర్ఎస్ వర్కింగ్ ప్రెసిడెంట్ @KTRBRS
✳️ ములుగులో తన సొంత రాజ్యాంగం ఉందని మంత్రి సీతక్క భ్రమిస్తున్నారు
✳️ కాంగ్రెస్ కార్యకర్తల్లా వ్యవహరించే పోలీసులు రాబోయే రోజుల్లో తీవ్ర పరిణామాలు ఎదుర్కోవాల్సి వస్తుంది
✳️… pic.twitter.com/nqej2XLq6F
— BRS Party (@BRSparty) July 7, 2025