حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے ورکنگ صدر اور سابق وزیر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے تلنگانہ کی اہم کوئلہ کان کنی کمپنی، سنگارینی کالیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل)، کی مبینہ نجکاری کے خلاف سخت مخالفت کا اظہار کیا ہے۔ اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں، کے ٹی آر نے مرکزی این ڈی اے حکومت اور ریاستی کانگریس انتظامیہ دونوں پر اس اہم عوامی شعبے کے ادارے کو خانگی کرنے کی سازش کا الزام لگایا۔
کے ٹی آر نے نشاندہی کی کہ دو کوئلہ بلاکس پہلے ہی خانگی کیے جا چکے ہیں، اور اب، ایس سی سی ایل میں اعلیٰ سطحی عہدوں کو نجی اداروں کے حوالے کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے اسے کمپنی کی سالمیت کے لیے مبینہ خطرے کی وارننگ قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایس سی سی ایل جیسے ایک صدی پرانے عوامی شعبے کے ادارے کو کمزور کرنے کے بجائے مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، جو ملک کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
ان پیش رفتوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، کے ٹی آر نے کہا کہ ایسے اقدامات مزدوروں کے حقوق کو نقصان پہنچاتے ہیں اور ان کے مفادات کے لیے موت کا پیغام ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ایس سی سی ایل کی ملک کی بجلی کی ضروریات میں اہم شراکت کے لیے نجکاری انعام ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ بی آر ایس ایس سی سی ایل کی حفاظت کے لیے ایک مضبوط مہم شروع کرے گا، مزدوروں کی اجتماعی طاقت کو متحرک کرتے ہوئے مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے اقدامات کو چیلنج کرے گا۔