حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ (کے ٹی آر) نے تلنگانہ میں کانگریس حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا، یہ الزام لگاتے ہوئے کہ ریاست “اندراما راجیم” میں شدید مشکلات کا سامنا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ناقص کارکردگی کے باعث آبپاشی کے منصوبے تعطل کا شکار ہو گئے ہیں، اور زرعی شعبہ بحران میں مبتلا ہے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ صرف 15 ماہ کی کانگریس حکمرانی میں تلنگانہ کی ہریالی ماند پڑ گئی ہے، اور زرعی زمینیں بنجر ہو رہی ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کے سی آر کے دور حکومت میں غائب ہونے والی بورویل گاڑیاں دوبارہ دیہاتوں میں نظر آ رہی ہیں، جو کہ ریاست میں پانی کے بحران کی علامت ہے۔ انہوں نے کانگریس حکومت پر کسانوں کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکامی کا الزام لگایا۔
پینے کے پانی کی فراہمی پر بات کرتے ہوئے، کے ٹی آر نے دعویٰ کیا کہ کے سی آر کے مشن بھگیرتا کے تحت ہر گھر کو صاف پانی فراہم کیا جاتا تھا، لیکن کانگریس حکومت میں خواتین ایک بار پھر بورویلز، کنوؤں اور ٹینکروں پر انحصار کر رہی ہیں۔ انہوں نے جھیلوں، تالابوں اور چیک ڈیمز کے خشک ہونے کا الزام حکومت پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ ناقص پانی کی منصوبہ بندی کے باعث زرعی زمینیں بنجر ہو رہی ہیں۔
کے ٹی آر نے اپنی تنقید کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ میں قدرتی خشک سالی نہیں بلکہ کانگریس حکومت کی ناکامیوں کی وجہ سے انتظامی خشک سالی پیدا ہو چکی ہے۔