
حیدرآباد: تلنگانہ کے آئی ٹی وزیر کے ٹی راما راؤ [en]KTR on Spurious Liquor[/en] نے جعلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والے چھ افراد کے لواحقین کو فی کس 20 لاکھ روپئے ایکس گریشیا امداد دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کو “انتہائی افسوسناک” قرار دیتے ہوئے حکومت کی خاموشی پر سخت تنقید کی۔
کے ٹی آر نے کہا کہ یہ متاثرین یومیہ مزدوری کرنے والے غریب افراد تھے، اور ان کے اہل خانہ کو فوری اور مکمل سرکاری امداد فراہم کی جانی چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ جو افراد اسپتال میں زیر علاج ہیں، انہیں ریاست کی مکمل ذمہ داری کے تحت بہترین طبی سہولتیں دی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا فرض ہے کہ وہ معاشرے کے کمزور طبقات کو جعلی شراب جیسے مہلک خطرات سے محفوظ رکھے۔ “یہ حکومت کی مجرمانہ لاپرواہی ہے کہ اس سنگین واقعہ پر اب تک کوئی واضح کارروائی یا مؤثر ردعمل نہیں دیا گیا”، کے ٹی آر نے کہا۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر یہ واضح کرے کہ مستقبل میں اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ کے ٹی آر کا بیان اس واقعے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں بالانگر اور کوکٹ پلی علاقوں میں متعدد افراد نے مبینہ طور پر ملاوٹی تاڈی پی کر جان گنوا دی۔
హైదరాబాద్ లో కల్తీ కల్లు బారిన పడి ఆరుగురు ప్రాణాలు కోల్పోవడం అత్యంత బాధాకరం.
మృతుల కుటుంబాలను వెంటనే ప్రభుత్వం అన్ని విధాలుగా అండగా నిలవాలి. ఒక్కొక్క కుటుంబానికి 20 లక్షల రూపాయల నష్టపరిహారం అందించాలని ప్రభుత్వన్ని డిమాండ్ చేస్తున్నాంహాస్పిటల్ లో చికిత్స పొందుతున్న బాధితులకు…
— KTR (@KTRBRS) July 10, 2025