بی آر ایس لیڈر کے ٹی آر نے مرکز پر الزام عائد کیا کہ وہ عادل آباد میں سیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا کو سکریپ میں فروخت کر رہا ہے، اور عوامی شعبے کی صنعتوں کو جان بوجھ کر ختم کیا جا رہا ہے۔
حیدرآباد: بھارت راشٹر سمیتی کے کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ نے مرکزی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ عادل آباد میں سیمنٹ کارپوریشن آف انڈیا کو سکریپ کے طور پر فروخت کر رہی ہے، بجائے اس کے کہ اسے بحال کیا جائے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی حکومت نجکاری کے نام پر عوامی شعبے کی صنعتوں کو جان بوجھ کر ختم کر رہی ہے۔
کے ٹی آر کے مطابق، عادل آباد میں واقع سی سی آئی یونٹ، جو کبھی ایک ترقی پذیر صنعت تھی، اب نظرانداز ہو چکی ہے اور اسے سکریپ کے طور پر نیلام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے تلنگانہ میں روزگار کے مواقع ختم ہو رہے ہیں اور معاشی عدم استحکام بڑھ رہا ہے۔
کے ٹی آر نے مزید الزام لگایا کہ مرکز عوامی فلاح و بہبود کے بجائے کارپوریٹ مفادات کو ترجیح دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا، صنعتوں کو دوبارہ کھڑا کرنے کے بجائے، قومی اثاثے نجی کمپنیوں کے فائدے کے لیے فروخت کیے جا رہے ہیں۔
بی آر ایس لیڈر نے مطالبہ کیا کہ مرکز کو سی سی آئی یونٹ کو ختم کرنے کے بجائے فوری طور پر بحال کرنا چاہیے۔ انہوں نے تلنگانہ کے رہنماؤں اور مزدوروں سے اپیل کی کہ وہ ایسی پالیسیوں کی مخالفت کریں جو ریاست کی صنعتوں کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔
مرکزی حکومت نے ابھی تک کے ٹی آر کے الزامات کا جواب نہیں دیا، لیکن اس معاملے پر تلنگانہ میں مزید سیاسی بحث چھڑنے کا امکان ہے۔