حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ KTR Slams Congressنے تلنگانہ کی کانگریس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکومت نہ صرف زرعی شعبے میں بلکہ تعلیمی نظام کے تحفظ میں بھی ناکام ہو چکی ہے۔
کے ٹی آر نے کہا کہ مانسون قریب ہے لیکن حکومت کے پاس رعیتو بھروسہ اسکیم پر عمل درآمد کا کوئی واضح منصوبہ موجود نہیں، جس کی وجہ سے کسان ایک بار پھر مایوسی کا شکار ہو رہے ہیں۔
انہوں نے قرض معافی کے معاملے میں بھی حکومت کی سنجیدگی پر سوال اٹھایا اور کہا کہ رعیتو بھروسہ رقم کی ادائیگی، رعیتو بیمہ انشورنس اور آبپاشی کے پراجیکٹس سبھی التوا کا شکار ہیں۔
کے ٹی آر نے بی آر ایس حکومت کے دور کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اُس وقت زرعی شعبہ ایک تہوار کی مانند محسوس ہوتا تھا، جبکہ کانگریس کے ڈیڑھ سالہ دور اقتدار نے اسے پیچھے دھکیل دیا ہے۔
تعلیم کے موضوع پر بات کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ بی آر ایس حکومت نے ہزاروں ویلفیئر ریزیڈینشل اسکولز قائم کیے تھے، جس سے ریاست کی تعلیمی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی تھی۔ مگر موجودہ کانگریس حکومت کی غفلت نے نظام تعلیم کو سنگین بحران میں ڈال دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے کسانوں اور طلبہ دونوں طبقوں کو یکسر نظرانداز کر دیا ہے، جس کے سنگین نتائج آنے والے وقت میں دیکھنے کو ملیں گے۔
కాంగ్రెస్ ప్రభుత్వ నిర్లక్ష్యానికి
రాష్ట్రంలో వ్యవసాయం మాత్రమే కాదు
విద్యా వ్యవస్థ కూడా కుంటుపడింది
వ్యవసాయ రంగం పట్ల నిబద్ధత లేదు
విద్యావ్యవస్థ పట్ల బాధ్యత లేదు
వానాకాలం సీజన్ మొదలవుతున్నా రైతుభరోసా అమలు విషయంలో ప్రణాళిక లేదు
పాఠశాలలు ప్రారంభమైనా పాలకులు నిర్లక్ష్యం… pic.twitter.com/PxNAGvvlCi
— KTR (@KTRBRS) June 13, 2025