
حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ میں آبپاشی کے مسائل پر کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام [en]KTR Slams Congress[/en]عائد کیا کہ حکومت نے جان بوجھ کر کسانوں کو بحران کی طرف دھکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کسانوں کے مفادات کے لیے مسلسل جدوجہد جاری رکھے گی۔
کے ٹی آر نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک سخت لہجے میں تحریر کردہ پوسٹ میں کہا کہ کالیشورم پراجیکٹ سے پانی نہیں اٹھایا جا رہا، نہریں خشک پڑی ہیں اور کسانوں کے آنسو ان میں بہہ رہے ہیں۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ میڈی گڈہ پر مرمت کے باوجود کنی پلی پمپ ہاؤس کو چلایا جا سکتا تھا، مگر کانگریس نے مکمل لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔
انہوں نے یہ بھی یاد دلایا کہ کالیشورم پراجیکٹ کے تحت پانی پہلے سوریہ پیٹ ضلع کے پینپا ہاڈ منڈل میں روی چیروو تک پہنچایا گیا تھا، جو 450 کلومیٹر فاصلہ اور 600 میٹر کی بلندی طے کر کے ممکن ہوا۔ لیکن اب وہی نظام غیر فعال ہو چکا ہے۔
کے ٹی آر نے سابقہ بی آر ایس حکومت کے دوران کاکتیہ کینال کی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ 22 سال بعد اس نہری نظام کو مکمل آیکات تک بڑھایا گیا، مگر موجودہ حکومت کی بے عملی کی وجہ سے آج وہی نہر بےکار پڑی ہے۔
انہوں نے کانگریس پر الزام لگایا کہ وہ “تہواروں کی سیاست” میں مصروف ہے جبکہ کسان پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔ کے ٹی آر نے انتباہ دیا کہ بی آر ایس ریاست میں کسان دشمن پالیسیوں کی سخت مخالفت کرے گی اور زرعی مفادات کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرتی رہے گی۔