Read in English  
       
KTR slams Congress
Spread the love

حیدرآباد: سابق وزیر اور بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام عائد کیا ہے کہ ریاست تلنگانہ کو “نشہ بازوں کی ریاست” میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جہاں آمدنی کے لیے شراب کی فروخت پر مکمل انحصار کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کانگریس حکومت نے سابقہ بی آر ایس دور کی ترقی کو منہدم کر دیا ہے۔

سوشل میڈیا پر ایک جارحانہ بیان میں KTR slams Congress کے انداز میں کے ٹی آر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے تقریباً ہر گاؤں میں شراب کی دکانیں کھول دی ہیں اور عوام کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھا کر منافع کما رہی ہے۔ ان کے مطابق، جب کانگریس حکومت بہتر حکمرانی کے ذریعے آمدنی پیدا کرنے میں ناکام رہی تو اس نے شراب کی فروخت کو متبادل ذریعہ بنا لیا۔

انہوں نے بی آر ایس دور حکومت کا موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے سی آر کی قیادت میں گاؤں ترقی کی جانب گامزن تھے، ہر کھیت تک آبپاشی پہنچی، روزگار کے مواقع بڑھے اور گھروں تک صاف پانی فراہم کیا گیا۔ ان اسکیموں سے خاص طور پر دیہی علاقوں کی خواتین کو فائدہ ہوا تھا، جسے اب ختم کیا جا رہا ہے۔

کے ٹی آر نے الزام عائد کیا کہ موجودہ حکومت نے شراب لائسنس کی مدت 3 سال کر دی ہے اور درخواست فیس 3 لاکھ روپئے تک بڑھا دی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے 18 ماہ کے دورِ حکومت میں فی کس ماہانہ شراب خرچ 897 روپئے سے بڑھ کر 1,623 روپئے ہو گیا ہے۔

انہوں نے حکمران پارٹی پر منافقت کا الزام بھی لگایا اور کہا کہ جو لوگ کبھی شراب پالیسی کی مخالفت کرتے تھے، وہ آج اسے آمدنی کا ذریعہ بنا چکے ہیں۔ کے ٹی آر نے طنزیہ انداز میں کہا:

“یہ اندرامّا راج نہیں، بلکہ شراب ہر دہلیز پر پہنچانے والا راج ہے۔”