Read in English  
       
Fraudulent Governance
Spread the love

حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ نے منگل کے روز کانگریس حکومت پر [en]Fraudulent Governance[/en] یعنی دھوکہ دہی پر مبنی حکمرانی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے ہر طبقے کو گمراہ کیا ہے اور اپنے انتخابی وعدے پورے کرنے میں مکمل ناکام رہی ہے۔

تلنگانہ بھون میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ پارٹی گزشتہ 18 ماہ سے حکومت سے قرض معافی، کسان بونس اور دیگر فلاحی اسکیموں کے وعدوں پر جواب طلب کر رہی ہے، مگر حکومت عوامی اعتماد کو دھوکہ دے رہی ہے۔

کے ٹی آر نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ اگر وہ خود بحث کے لیے دستیاب نہیں ہیں تو کسی بھی وزیر کو مباحثے کے لیے نامزد کریں۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کسی بھی دن، کسی بھی مقام پر کھلے مباحثے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ اسمبلی میں بحث کی اجازت نہیں دی گئی اور بی آر ایس کے مائیک بند کر دیے گئے۔ “ہم نے اسمبلی میں سوال کیا، مائیک کاٹ دیا گیا۔ اسی لیے ہم نے یہاں بحث کی دعوت دی ہے،” کے ٹی آر نے کہا۔

کے ٹی آر، پارٹی ایم ایل ایز اور سینئر قائدین کے ہمراہ تلنگانہ بھون سے صبح 11 بجے سوماجی گوڑہ پریس کلب روانہ ہوئے، جہاں بڑی تعداد میں بی آر ایس کارکنان بھی جمع ہوئے۔ پولیس نے احتیاطاً سخت سیکیورٹی انتظامات کیے اور ہجوم کی صورت میں منتشر کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ بھی تیار رکھا۔

کے ٹی آر نے مزید کہا کہ اگر ریونت ریڈی بحث سے گریز کرتے ہیں، تو سابق وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ خود میدان میں اتریں گے اور ثابت کریں گے کہ حقیقی ترقی کیا ہوتی ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر بی آر ایس کو اسمبلی میں بغیر خلل بات کرنے دیا جائے تو پارٹی وہاں بھی بحث کے لیے تیار ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *