
حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے ورکنگ صدر اور سابق چیف منسٹر کے ٹی راما راؤ نے [en]KTR on CM[/en] منگل کے روز وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ بنیادی معلومات سے محروم ہیں اور گزشتہ 18 ماہ سے کسانوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔
سوماجی گوڑہ پریس کلب میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ ریونت ریڈی نے ہر انتخابی وعدہ توڑا اور آج تک کسی بھی اہم عوامی مسئلے پر بامعنی بحث سے گریز کرتے آ رہے ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کو براہ راست مباحثے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا: “اگر وزیر اعلیٰ کے طور پر نہیں آ سکتے تو وزیر کی حیثیت سے ہی آ جائیں۔”
کے ٹی آر نے ریونت ریڈی کے دہلی دورے پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ کھاد کے لیے نہیں بلکہ “کودایتینا بستاللو” کے لیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے ریتو بندھو اسکیم میں عدم ادائیگیوں کے حقائق پیش کرتے ہوئے کہا کہ کوڈنگل حلقے میں کئی کسانوں کو رقم موصول نہیں ہوئی، اور ایک دستاویز بھی پیش کی جس میں کسانوں کی اموات کو ایمرجنسی جیسی صورتحال سے جوڑا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی اگر واقعی سچائی کے ساتھ ہیں تو کسی بھی دن، کسی بھی مقام پر مباحثے کے لیے تیار ہوں، چاہے وہ ان کی رہائش گاہ ہی کیوں نہ ہو۔ “تاریخ اور مقام آپ طے کریں، ہم حاضر ہیں۔” کے ٹی آر نے کہا کہ اگر کانگریس ایماندار ہے تو سامنے آ کر بحث کرے، ورنہ ریونت کو کے سی آر سے معافی مانگنی چاہیے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ ریونت اگر صرف الزامات لگانا جانتے ہیں اور بحث سے بچنا چاہتے ہیں تو آئندہ چیلنج نہ دیں۔ کے ٹی آر نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعلیٰ دہلی صرف اپنی کرسی بچانے جاتے ہیں، نہ کہ کسانوں کے مفاد کے لیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریونت ریڈی کو تلنگانہ کے دریائی نظام کا بنیادی جغرافیہ تک معلوم نہیں، اور وہ ریاست کے پانی و فنڈز کو آندھرا اور دہلی کی طرف موڑ رہے ہیں تاکہ چندرابابو نائیڈو کو خوش کیا جا سکے، جب کہ ریاست میں تقرریاں صرف “ریونت کے بچوں” کے لیے ہو رہی ہیں۔
کے ٹی آر نے یاد دلایا کہ ریونت نے 2018 میں کوڈنگل سے ہارنے کی صورت میں سیاست چھوڑنے کا وعدہ کیا تھا، جو انہوں نے پورا نہیں کیا۔ “فی الحال وہ جوابدہی سے بچ سکتے ہیں، لیکن عوام معاف نہیں کریں گے،” کے ٹی آر نے کہا۔