حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ نے تلنگانہ کانگریس حکومت پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ 2025-26 کا بجٹ ایک مکمل ناکامی ہے جس میں فلاحی اسکیموں اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے کوئی معقول رقم مختص نہیں کی گئی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کو عوام سے کیے گئے ہر بڑے وعدوں کو توڑنے کا ذمہ دار ٹھہرایا۔
کے ٹی آر کی سخت الفاظ میں تنقید
کے ٹی آر نے طنزیہ انداز میں کہا:
• “جب چھپکلی زیادہ بڑی ہو جاتی ہے تو وہ رنگ بدلنے والا گرگٹ بن جاتی ہے، جب گرگٹ ترقی کرتی ہے تو وہ ریونت ریڈی بن• جاتی ہے۔”
“یہ حکومت اچھی حکمرانی کے قابل نہیں، لیکن خوبصورتی کے مقابلے کے لیے تیار ہو رہی ہے۔”•
“ریونت ریڈی اعداد و شمار کا حساب نہیں کر رہے، بلکہ گم کر چکے ہیں۔”•
“یہ بجٹ آسمان سے سیدھا پاتال میں جا گرا ہے۔”•
چھ ضمانتیں ختم، غریب عوام کو کوئی ریلیف نہیں
کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ کانگریس حکومت نے چھ ضمانتوں کو مکمل طور پر نظرانداز کر دیا:
خواتین اور بزرگوں کے لیے کسی بھی مالی امداد کا بجٹ میں ذکر نہیں کیا گیا۔•
ریاستی معیشت بدتر ہو چکی ہے، اور حکومت کا 40 فیصد وقت ضائع ہو چکا ہے۔•
’تولا سونا‘ اسکیم کا کوئی ذکر نہیں۔•
اہم شعبے نظرانداز
کے ٹی آر نے بجٹ کے ناکافی منصوبوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا:
• بی آر ایس حکومت میں بنکروں کے لیے 1,200 کروڑ روپئے مختص کیے گئے تھے، مگر کانگریس حکومت نے اسے کم کر کے صرف• 300 کروڑروپئے کر دیا۔
آٹو ڈرائیوروں کے لیے کسی اسکیم کا ذکر تک نہیں کیا گیا۔•
یادَو برادری کے مسائل کو بجٹ میں مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا۔•
شراب کی دکانوں میں 25 فیصد ریزرویشن دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، لیکن بجٹ میں اس کا ذکر تک نہیں۔•
دلت برادری کے ساتھ بھی دھوکہ کیا گیا۔•
بیروزگار نوجوانوں کے لیے کوئی اسکیم پیش نہیں کی گئی۔•
یہ بجٹ غریب عوام کے لیے نہیں، صرف دہلی کے لیے ہے
کے ٹی آر نے کہا کہ:
“کے سی آر نے نوکریاں دیں، جبکہ یہ حکومت صرف کاغذات دے رہی ہے۔”•
“یہ بجٹ غریبوں کو ریلیف دینے کے بجائے، دہلی کو رقم بھیجنے کے لیے بنایا گیا ہے۔”•
کے ٹی آر نے بجٹ کو تلنگانہ کے عوام کے ساتھ دھوکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ حکومت غریبوں کی نہیں، صرف اپنی سیاست بچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔