حیدرآباد: جوبلی ہلز کے رکن اسمبلی اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے سینئر لیڈر ماگنٹی گوپی ناتھ اتوار کی صبح 5:45 بجے گچی باؤلی کے اے آئی جی اسپتال میں انتقال کرگئے۔ Maganti Gopinath Death کی خبر سے سیاسی حلقوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے۔ 62 سالہ گوپی ناتھ کو 5 جون کو شدید دل کا دورہ پڑا تھا، جس کے بعد انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا جہاں وہ وینٹی لیٹر پر انتہائی نازک حالت میں زیر علاج رہے۔ ڈاکٹروں نے آج صبح ان کے انتقال کی تصدیق کی۔
ماگنٹی گوپی ناتھ نے 1983 میں تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) سے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا۔ وہ پارٹی کے بانی این ٹی راما راؤ سے متاثر تھے۔ 1985 سے 1992 تک ٹی ڈی پی کی یوتھ ونگ ‘تلگو یوتھا’ کے صدر رہے۔ اسی دوران 1987 اور 1988 میں انہوں نے حیدرآباد اربن ڈیولپمنٹ اتھارٹی (HUDA) کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ 1988 سے 1993 تک وہ ڈسٹرکٹ کنزیومر فورم کے صدر بھی رہے اور ٹی ڈی پی کے حیدرآباد ضلعی یونٹ کی قیادت بھی سنبھالی۔
2014 میں انہوں نے جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ سے ٹی ڈی پی کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی۔ بعد ازاں انہوں نے بی آر ایس میں شمولیت اختیار کی اور 2018 کے ضمنی انتخابات میں کانگریس امیدوار پی وشنو وردھن ریڈی کو 16,004 ووٹوں کے فرق سے شکست دے کر دوبارہ کامیاب ہوئے۔ اس مدت کے دوران وہ تلنگانہ اسمبلی کی پبلک ایسٹیمیٹس کمیٹی کے رکن رہے۔ 2024 کے انتخابات میں ایک بار پھر کامیابی نے گریٹر حیدرآباد میں بی آر ایس کے ایک مضبوط اور پراثر رہنما کے طور پر ان کی پہچان کو مستحکم کیا۔
ان کے انتقال پر تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ کئی قائدین نے انہیں ایک ایسا سیاستدان قرار دیا جو خاموشی سے کام کرنے والا، وفادار، اور ہر وقت دستیاب رہنے والا شخصیت تھا۔ ان کی سیاسی زندگی میں استقامت اور عوامی بھروسہ ان کی پہچان تھی۔