حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر مہیش کمار گوڑ نے دہلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی آر ایس پر سخت تنقید کی اور الزام لگایا کہ پارٹی کے دور اقتدار میں بڑے پیمانے پر سرکاری اثاثوں کا غلط استعمال اور تباہی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی بی آر ایس کے بدانتظامی کے ریکارڈ پر کھلی بحث کے لیے تیار ہے۔
مہیش کمار گوڑ نے الزام لگایا کہ بی آر ایس کے دس سالہ دور حکومت میں خاص طور پر حیدرآباد کے اطراف کی قیمتی سرکاری زمینیں برائے نام قیمتوں پر پارٹی قیادت سے قریبی اداروں کے حوالے کی گئیں، اور اس میں کے ٹی راما راؤ کے اثر و رسوخ کا نمایاں کردار رہا۔ انہوں نے کہا کہ “بی آر ایس زمینوں کو سونے کی طرح لوٹنے پر فخر کرتی ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ عوام اب بی آر ایس کی بدعنوانی اور افراتفری سے تنگ آ چکے ہیں۔
انہوں نے بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ کی سیاسی واپسی کے دعووں کو “خواب و خیال” قرار دیا اور کہا کہ آنے والے انتخابات تک بی آر ایس تلنگانہ کی سیاست میں غیر متعلق ہو جائے گی۔
ریاستی ترقی کی راہ میں رکاوٹ
مہیش کمار گوڑ نے بی جے پی اور بی آر ایس دونوں کو تلنگانہ کی ترقی کی راہ میں رکاوٹ قرار دیا۔ انہوں نے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کی زمین کے معاملے پر کہا کہ یہ زمین
ریاستی حکومت کی ملکیت ہے اور آنجہانی وائی ایس راج شیکھر ریڈی نے عدالت میں اس کا دفاع کر کے اسے ایم جی بھارتا کو دیے جانے کے خلاف کامیابی حاصل کی تھی۔
انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن جماعتیں اس معاملے پر جھوٹا پروپیگنڈہ کر رہی ہیں۔
بی سی طبقات کے تحفظات کے لیے عزم
مہیش کمار گوڑ نے واضح کیا کہ کانگریس پارٹی پسماندہ طبقات کے حقوق کے لیے کسی بھی سطح پر جانے کو تیار ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ تلنگانہ بی جے پی قائدین وزیراعظم سے ملاقات کر کے ریاستی اسمبلی میں منظور کردہ 42 فیصد بی سی تحفظات کے بل کو قانونی منظوری دلوائیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی اور وزراء بی سی تحفظات کے نفاذ کے لیے کسی بھی جگہ جانے کو تیار ہیں۔ مہیش گوڑ نے بی جے پی پر ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر سیاست کرنے کا الزام بھی عائد کیا اور کہا کہ وہ تلنگانہ کے مسلمانوں کے خلاف سازشیں کر رہی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر وزیراعظم کے آبائی ریاست گجرات میں مسلمانوں کو او بی سی تحفظات دیے جا سکتے ہیں، تو بی جے پی تلنگانہ میں اس سے کیوں انکار کر رہی ہے؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مرکز بی سی تحفظاتی بل کو آئین کے نویں شیڈول میں شامل کرے اگر وہ واقعی سماجی انصاف کے لیے سنجیدہ ہے۔
سماجی انصاف صرف کانگریس کے ذریعہ
مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ پسماندہ طبقات کے لیے اصل سماجی انصاف صرف کانگریس پارٹی کے ذریعے ممکن ہے۔ انہوں نے راہل گاندھی کو تلنگانہ کی ذات پر مبنی مردم شماری کے پیچھے محرک قرار دیا اور کہا کہ یہ سروے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی اور ان کی ٹیم نے راہل گاندھی کی ہدایت پر مکمل کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ بی سی تنظیموں کی احتجاجی تحریک کو بھی راہل گاندھی نے سراہا۔
کابینہ میں توسیع کا عندیہ
کابینہ میں توسیع کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ پارٹی اس پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے اور دو مزید بی سی قائدین کو وزیر بنانے کی تجویز زیر غور ہے۔