حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ریاست میں قائم تمام 34 میڈیکل کالجوں کو مکمل سہولیات کے ساتھ فعال بنانے کی سخت ہدایت دی ہے۔ یہ اقدام نیشنل میڈیکل کونسل (NMC) کی جانب سے ریاست کے 26 میڈیکل کالجوں میں پائی جانے والی سہولتی کمیوں پر عدم اطمینان کے اظہار کے بعد کیا گیا ہے۔
Medical Colleges Telangana کی کارکردگی پر نیشنل میڈیکل کونسل نے ریاستی محکمہ صحت کے سکریٹری اور ڈائریکٹر آف میڈیکل ایجوکیشن کو 18 جون کو دہلی طلب کرتے ہوئے وضاحت پیش کرنے کے احکامات دیے ہیں، اور متعلقہ کالجوں کے پرنسپلس کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ اجلاس میں شرکت کی ہدایت دی گئی ہے۔
ریونت ریڈی نے اس پس منظر میں ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس منعقد کیا اور عہدیداروں کو ہدایت دی کہ زمینی سطح پر تمام میڈیکل کالجوں کا معائنہ کرنے کے لیے فوری طور پر ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ تین برسوں میں ہر کالج کو تمام مطلوبہ بنیادی اور تدریسی سہولیات سے لیس کیا جانا چاہیے، اور حکومت اس مقصد کے لیے درکار فنڈس بھی جاری کرے گی۔
چیف منسٹر نے مزید کہا کہ اگر مرکزی حکومت سے حاصل ہونے والی گرانٹس اور منظوریوں کی تفصیلات فراہم کی جائیں تو وہ مرکزی وزیر صحت جے پی نڈا سے براہ راست رابطہ قائم کر کے ان مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کروائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی ہدایت دی کہ ریاست کے نرسنگ کالجوں میں جاپانی زبان کو اختیاری مضمون کے طور پر شامل کیا جائے، کیونکہ جاپان میں ہندوستانی نرسنگ عملے کی بہت زیادہ مانگ ہے۔ مزید برآں، انہوں نے طے کیا کہ ہر ماہ کے تیسرے ہفتے میں میڈیکل ایجوکیشن پر خصوصی جائزہ اجلاس منعقد کیا جائے۔
بعد ازاں ریونت ریڈی نے وزراء کے ساتھ ایک علیحدہ اجلاس میں مجالس مقامی اداروں کے انتخابات، “رعیتو بھروسہ” اسکیم اور دیگر اہم موضوعات پر تبادلہ خیال بھی کیا۔