حیدرآباد: اپل میں واقع ایل اینڈ ٹی میٹرو ریل ڈپو کے داخلی دروازے پر ہفتہ کے روز بائیں بازو جماعتوں نے مشترکہ احتجاج منظم کیا، جس میں میٹرو کرایوں میں حالیہ اضافے کی شدید مخالفت کی گئی۔ احتجاج میں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ اور دیگر اتحادی تنظیموں کے کارکنوں نے حصہ لیا۔ مظاہرین نے کرایہ میں اضافے کو عوام دشمن قرار دیتے ہوئے فوری واپسی کا مطالبہ کیا۔
احتجاجی قائدین نے ریاستی اور مرکزی حکومتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا کہ دونوں حکومتیں اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہو گئی ہیں اور ماضی کے معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔ بائیں بازو رہنماؤں کے مطابق میٹرو منصوبے کے ابتدائی معاہدے میں یہ شرط رکھی گئی تھی کہ کرایہ کا بوجھ مسافروں پر 50 فیصد سے زیادہ نہیں ڈالا جائے گا۔ ایک قائد نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ شق اب مکمل طور پر نظرانداز کر دی گئی ہے اور تمام بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا ہے۔
رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ حیدرآباد کی میٹرو اب عوامی فلاح سے دور ہوتی جا رہی ہے اور اس کے کرایے عام آدمی کی دسترس سے باہر ہو رہے ہیں۔ ایک مظاہر نے کہا کہ پورے ملک میں کہیں بھی ایسے من مانے اور عوام دشمن ریلوے کرایے نظر نہیں آتے۔
احتجاج میں مطالبہ کیا گیا کہ تلنگانہ اور مرکزی حکومت دونوں مداخلت کریں اور Metro Fare Hike کو فوری طور پر واپس لیں۔ بصورت دیگر احتجاج کو مزید وسعت دی جائے گی۔ شدید دھوپ میں بھی پارٹی کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور زور دار نعرے بازی کے ساتھ حکومت کو خبردار کیا کہ عوامی مزاحمت کا سلسلہ جاری رہے گا۔