حیدرآباد: Minister Post کے سلسلے میں ٹی پی سی سی صدر مہیش کمار گؤڈ نے واضح کیا ہے کہ ایک ہی خاندان سے صرف ایک فرد کو وزیر بنانے کا کوئی قاعدہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر عوامی حمایت حاصل ہو تو ایک ہی خاندان سے جتنے افراد چاہیں وزیر بن سکتے ہیں۔
ان کے یہ ریمارکس کانگریس لیڈر کومٹ ریڈی راجگوپال ریڈی کے حالیہ بیان کے پس منظر میں آئے ہیں، جس میں کہا گیا تھا کہ جانا ریڈی نے مبینہ طور پر ایک ہی خاندان سے ایک سے زیادہ افراد کو کابینہ میں شامل کیے جانے پر اعتراض جتایا تھا۔
مہیش کمار نے راجگوپال ریڈی کے تبصرے کو ان کی “ذاتی رائے” قرار دیا اور کہا کہ یہ پارٹی کا موقف نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہیں ایسی کوئی اطلاع نہیں کہ سینئر کانگریس رہنما جانا ریڈی نے کسی مخصوص خاندان کو وزیر بنانے کی مخالفت کی ہو۔
مہیش کمار گؤڈ کا کہنا تھا کہ Minister Post کے تعلق سے فیصلہ پارٹی کی اجتماعی مشاورت اور عوامی اعتماد کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے، نہ کہ خاندانی تعلقات کی بنیاد پر۔ ان کے مطابق پارٹی کے لیے اہمیت عوامی خدمت اور اہلیت کو حاصل ہے، نہ کہ رشتہ داریوں کو۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ریاست میں کانگریس کی داخلی سیاست اور کابینہ میں نمائندگی کے حوالے سے چہ میگوئیاں جاری ہیں۔ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے ابھی تک اس معاملے پر کوئی حتمی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ریاستی کابینہ میں ایک بھی اقلیتی طبقہ کا فرد نہیں ہے۔ جبکہ اس سلسلہ میں کئی اقلیتی قائدین کے نام اب تک سنائی دیتے رہے۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ تلنگانہ میں اقلیتوں کی آبادی کی مناسبت سے کم از کم دو اقلیتی وزراء کو کابینہ میں لیا جانا چاہیئے ۔