
حیدرآباد: ڈپٹی چیف منسٹر ملو بھٹی وکرامارکا اور وزیر اقلیتی بہبود آدلوری لکشمن کمار نے حکومت کے مشیر محمد علی شبیر کو یقین دلایا ہے کہ تلنگانہ میں اقلیتی فلاحی اسکیموں[en]Minority Welfare Schemes[/en] پر تیزی سے عمل آوری کی جائے گی اور بجٹ کی رقم بلا تاخیر جاری کی جائے گی۔ یہ یقین دہانیاں بدھ کے روز ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس کے دوران کی گئیں جس میں اقلیتی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔
اجلاس میں اقلیتی بہبود کے جاریہ پروگراموں کا جائزہ لیا گیا اور زیر التواء اسکیموں پر عمل درآمد کو تیز کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔ محمد علی شبیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت نے مالی سال 2025–26 کے بجٹ میں کے لیے مجموعی طور پر 3,591 کروڑ روپئے مختص کیے ہیں، جن میں سے راجیو یووا وکاسم اسکیم کے تحت خود روزگار امداد کے لیے 840 کروڑ شامل ہیں۔
شبیر علی نے دن کے آغاز میں وزیر اقلیتی بہبود لکشمن کمار سے ان کے دفتر میں ملاقات کی، جس میں اقلیتی مالیاتی کارپوریشن، اردو اکیڈمی، وقف بورڈ، TMREIS، حج کمیٹی اور لائبریریز کے صدورنشین بھی موجود تھے۔ اقلیتی بہبود کے سکریٹری بی شفیع اللہ اور دیگر اعلیٰ عہدیداران بھی شریک رہے۔
جائزہ میں اسکالرشپ کی اجرائی، TMREIS اسکولوں کی کارکردگی، اردو زبان کے فروغ، حج انتظامات، اور امام و مؤذن کے وظائف جیسے اہم موضوعات شامل تھے۔
بعد ازاں شبیر علی اور لکشمن کمار نے ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا سے بھی ملاقات کی اور بجٹ اجرائی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا، جس پر بھٹی نے یقین دلایا کہ منظورہ فنڈز کو بروقت جاری کیا جائے گا۔
شبیر علی نے یہ بھی بتایا کہ حکومت اقلیتی خاندانوں کو خودکفیل بنانے کے لیے سلائی مشینیں اور دیگر آلات فراہم کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے، اور اس کا مقصد مختلف محکموں کے درمیان بہتر ہم آہنگی اور بروقت فنڈنگ کے ذریعے فلاحی نتائج میں بہتری لانا ہے۔