حیدرآباد: شہر حیدرآباد کا پرانا حصہ 13 مئی کو ایک عالمی ثقافتی لمحے کا گواہ بننے جا رہا ہے، جب Miss World مقابلے کی مندوبین دنیا کے 120 سے زائد ممالک سے چارمینار اور لاڈ بازار کی گلیوں میں ثقافتی واک میں شرکت کریں گی۔
یہ ہیریٹیج واک حکومت تلنگانہ کی جانب سے ریاست کو ثقافتی سیاحت کے مرکز کے طور پر پیش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ اس واک کو 150 سے زائد ممالک میں براہِ راست نشر کیا جائے گا، جس کے ذریعے حیدرآباد کی تاریخی عمارتوں، روایتی ہنرمندی اور قدیم طرزِ زندگی کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جائے گا۔
Miss World کی شرکاء لاڈ بازار کا دورہ کریں گی، جہاں انہیں چوڑی سازوں اور دیگر کاریگروں سے ملاقات کا موقع ملے گا۔ کئی مندوبین کے لیے یہ ایک نایاب تجربہ ہو گا، جو انہیں ایسی ہنرمندی سے روشناس کرائے گا جو نسلوں سے قائم ہے۔
لاڈ بازار نظام دور سے قائم ہے اور آج بھی اپنی چمک دمک اور بھیڑ بھاڑ کے لیے مشہور ہے۔ شادی کے موسم میں یہاں کی گلیاں دلہنوں اور خریداروں سے بھری رہتی ہیں، جو رنگ برنگی چوڑیوں، زری و موتیوں سے مزین اشیاء، عطر، چاندی کے زیورات، اور کڑھائی دار کپڑوں کی تلاش میں ہوتے ہیں۔ کئی پرانے کاریگر آج بھی ہاتھ سے نقش نگاری اور خطاطی کا فن انجام دیتے ہیں، جو اب کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے۔
چارمینار، جو 1591 میں محمد قلی قطب شاہ نے ایک وبا کے خاتمے کی یاد میں تعمیر کیا تھا، شہر حیدرآباد کی شناخت ہے۔ اس کے چار مینار اور خوبصورت محرابیں آج بھی سیاحوں کو اپنی جانب متوجہ کرتی ہیں۔ یہاں سے پرانے شہر کا نظارہ، مکہ مسجد کی قربت، اور تاریخی ماحول سیاحت کو ایک نیا رنگ دیتے ہیں۔ ورثہ کے ماہرین کی جانب سے چارمینار کو یونیسکو عالمی ورثہ فہرست میں شامل کرنے کی کوششیں بھی جاری ہیں۔
ورثہ واک کے ذریعے نہ صرف ان تاریخی مقامات کی خوبصورتی کو اجاگر کیا جائے گا بلکہ یہ بھی دکھایا جائے گا کہ حیدرآباد کی تہذیب کس قدر گہرائی اور رنگینی سے بھری ہوئی ہے۔ Miss World کے اس دورے سے شہر کو عالمی توجہ حاصل ہونے کی امید ہے۔