حیدرآباد: رکن اسمبلی رام چندرو نائیک اور وزیر سیتکّا نے حکومت کے تعلیمی اور فلاحی اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ہاسٹلز میں میس چارجز میں اضافے جیسے فیصلے غریب طلبہ کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے ضروری ہیں۔
رام چندرو نائیک کا “ینگ انڈیا اسکولز” اور میس چارجز کے اضافے پر ردعمل
ایم ایل اے رام چندرو نائیک نے ینگ انڈیا اسکولز کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام پسماندہ طبقات کے بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے میں مدد دے رہا ہے۔ انہوں نے 40 فیصد میس چارجز میں اضافے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ قدم طلبہ کی خوراک اور ہاسٹل کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہے۔
سیتکّا نے سماجی بہبود کے اقدامات کو اجاگر کیا
وزیر سیتکّا نے وضاحت کی کہ حکومت نے راہول گاندھی کے وعدے کے مطابق کاسٹ سینسس کا آغاز کیا ہے تاکہ فلاحی اسکیمیں بہتر طریقے سے لاگو کی جا سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ او سی برادری کے معاشی طور پر کمزور طلبہ بھی اب سرکاری ہاسٹلز میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ حکومت میں آتے ہی میس چارجز اور کاسمیٹک چارجز میں اضافہ کیا گیا تاکہ ہاسٹل طلبہ کو بہتر سہولیات فراہم کی جا سکیں۔
گروکل اسکولوں میں غیر معیاری خوراک کے معاملے پر انہوں نے یقین دلایا کہ حکومت فوری کاروائی کر رہی ہے اور حکام کو اسکولوں کے مستقل معائنے کا حکم دیا گیا ہے۔
انہوں نے بی آر ایس پر معمولی مسائل کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنےکا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ طلبہ کی صحت اور حفاظت کے حوالے سے کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
اس کے علاوہ، انہوں نے نشاندہی کی کہ گزشتہ حکومت کے کئی التواء شدہ بلز ابھی تک زیر التواء ہیں، جو انتظامی چیلنجز کی نشاندہی کرتے ہیں۔