
حیدرآباد: تلنگانہ میں جاری بارش کے دوران عوام کو مونسون سے متعلقہ بیماریوں سے ہوشیار رہنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ ریاستی ڈائریکٹوریٹ آف پبلک ہیلتھ نے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ [en]Monsoon Diseases[/en] کے خطرات میں اضافہ ہو رہا ہے، خاص طور پر مچھر سے پھیلنے والی اور ہوا کے ذریعے منتقل ہونے والی بیماریوں کا۔
محکمہ صحت نے بتایا کہ ڈینگو، ملیریا اور چکن گنیا جیسی بیماریاں عام طور پر بارش کے موسم میں تیزی سے پھیلتی ہیں۔ اس سے بچاؤ کے لیے کھڑکیوں اور دروازوں پر مچھر جال لگانے اور گھروں کے اندر اور آس پاس پانی جمع نہ ہونے دینے کی سختی سے ہدایت دی گئی ہے۔
محکمہ نے ہر جمعہ کو ’ڈرائی ڈے‘ منانے کی اپیل کی ہے، جس کے تحت گھریلو پانی کے ذخائر اور برتنوں میں جمع پانی کو مکمل طور پر خالی اور صاف کیا جائے۔
عوام کو صرف ابلا ہوا یا فلٹر شدہ پانی پینے، اور سخت ذاتی صفائی، بالخصوص ہاتھ دھونے پر زور دیا گیا ہے۔ اس موسم میں باہر کا کھانا کھانے سے پرہیز کی بھی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ اس سے آنتوں کی بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں۔
وائرل بخار اور انفلوئنزا سے بچاؤ کے لیے بیمار افراد سے فاصلہ رکھنا، ہاتھ نہ ملانا اور ضرورت پڑنے پر ہینڈ سینیٹائزر کا استعمال کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔
اگر کسی فرد میں کھانسی، بخار، سردرد یا گلے کی سوزش جیسی علامات پائی جائیں تو فوراً قریبی سرکاری اسپتال سے رجوع کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ہنگامی صورتحال کے لیے ریاست بھر میں 108 ایمبولنس خدمات دستیاب ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق تمام سرکاری طبی مراکز کو مکمل تیاری کے ساتھ فعال رکھنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔