Read in English  
       
MPTC Seats
Spread the love

حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے پیر کے روز ریاست کے تمام ضلع کلکٹروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ منڈل پریشد سطح پر [en]MPTC Seats[/en] کی ازسرِنو حد بندی کرتے ہوئے ہر منڈل پرشد میں کم از کم پانچ حلقوں کو یقینی بنائیں۔

یہ فیصلہ موجودہ نظام میں پائی جانے والی بے ضابطگیوں کے پیش نظر کیا گیا ہے، جہاں کئی منڈل پریشدوں میں صرف دو، تین یا چار ایم پی ٹی سی حلقے موجود ہیں۔ پنچایت راج محکمہ نے اس ضمن میں احکامات جاری کرتے ہوئے ریاست بھر میں نمائندگی کو یکساں اور متوازن بنانے پر زور دیا۔

گزشتہ چند برسوں میں متعدد گرام پنچایتوں کو میونسپلٹیوں یا میونسپل کارپوریشنوں میں ضم کر دیا گیا ہے، جب کہ کچھ علاقوں کا دائرہ اختیار بھی تبدیل ہوا ہے، جس کے نتیجے میں کئی گاؤں ایک منڈل یا ضلع سے دوسرے میں منتقل ہو چکے ہیں۔ ان تبدیلیوں کے سبب منڈل سطح پر نمائندگی میں شدید عدم توازن پیدا ہو گیا ہے۔

محکمہ نے اس عمل کے لیے ایک مختصر اور جامع شیڈول بھی جاری کیا ہے۔ نئی حلقہ بندی کے ڈرافٹس 8 جولائی کو جاری کیے جائیں گے۔ اعتراضات 8 اور 9 جولائی کو قبول کیے جائیں گے، جب کہ ان اعتراضات کا ازالہ 10 اور 11 جولائی کو کیا جائے گا۔ حتمی حلقہ وار فہرست 12 جولائی کو شائع کی جائے گی۔

کلکٹروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ موجودہ حلقوں کو آپس میں ضم کریں یا نئے حلقے تشکیل دیں، تاکہ ہر منڈل میں کم از کم پانچ ایم پی ٹی سی سیٹیں دستیاب ہوں۔ طویل مدتی سیاسی یا انتظامی اثرات کے بارے میں فی الحال کوئی وضاحت نہیں دی گئی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *