چھتیس گڑھ کے ضلع سکما کے ایک دور افتادہ گاؤں میں پراسرار بیماری سے ایک ماہ میں 13 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام نے 80 خون کے نمونے جانچ کے لیے بھیجے ہیں۔
رائے پور: چھتیس گڑھ کے ضلع سکما میں ایک پراسرار بیماری کے باعث خوف و ہراس پھیل گیا ہے، جہاں ایک ماہ کے اندر 13 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ حکام نے تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے 80 مقامی افراد کے خون کے نمونے لیبارٹری جانچ کے لیے جمع کیے ہیں۔
یہ وبا اوڈیشہ کی سرحد کے قریب واقع ایک چھوٹے گاؤں دھنیکورتا میں پھیلی ہے۔ تقریباً ہر گھر اس بیماری سے متاثر ہوا ہے۔ ان اموات کی اصل وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی، تاہم مرنے والے افراد کو شدید سینے میں درد اور مسلسل کھانسی کی شکایت تھی۔
محکمہ صحت کے حکام گاؤں پہنچ چکے ہیں اور متاثرہ علاقوں کا معائنہ کر رہے ہیں۔ مقامی افراد کی طبی جانچ کے لیے ایک میڈیکل کیمپ قائم کیا گیا ہے۔ تحقیقات کے تحت 80 خون کے نمونے لیبارٹری میں بھیجے گئے ہیں۔ اس وبا سے گاؤں کے لوگ خوف و پریشانی کا شکار ہو گئے ہیں۔
تاہم، ضلع سکما کے چیف میڈیکل اینڈ ہیلت آفیسر ڈاکٹر کپل دیو کشیپ کا کہنا ہے کہ حالیہ دنوں میں صرف پانچ اموات سرکاری طور پر درج کی گئی ہیں۔ ان کے مطابق، تین افراد ضلعی اسپتال میں عمر رسیدگی کے باعث جاں بحق ہوئے، جبکہ دیگر دو اموات کی وجوہات کی تحقیقات جاری ہیں۔
حکام کا شبہ ہے کہ موسمی عوامل، خاص طور پر مہوا کی فصل کی کٹائی اور ماحولیاتی تبدیلیاں، علاقے میں صحت کے مسائل کا سبب بن رہے ہیں۔ مقامی افراد طویل وقت تک جنگلات میں رہ کر مہوا جمع کر رہے ہیں، جس کی وجہ سے ان کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔ اس وبا کی اصل وجہ جاننے کے لیے مزید تحقیقات جاری ہیں۔