Read in English  
       
Nagarjuna Sagar
Spread the love

حیدرآباد: بالائی علاقوں میں مسلسل شدید بارش کے نتیجے میں [en]Nagarjuna Sagar[/en] ذخیرۂ آب میں پانی کی سطح میں نمایاں اضافہ درج کیا گیا ہے، کیونکہ کرشنا بیسن کے بڑے پراجکٹس نے سیلابی پانی کو نچلی سطحوں کی جانب چھوڑنا شروع کر دیا ہے۔

منگل کے روز سری سیلم پراجکٹ حکام نے چار کریسٹ گیٹس کھول دیے اور 1.14 لاکھ کیوسیکس پانی اپنے ہائیڈرو پاور یونٹس کے ذریعہ خارج کیا۔ اس بہاؤ نے ناگرجنا ساگر میں پانی کے داخلے میں تیزی پیدا کی، جہاں شام تک سطح 532 فٹ تک پہنچ گئی۔ ذخیرے کی مکمل سطح 590 فٹ ہے اور اس وقت 172.07 ٹی ایم سی پانی ذخیرہ کیا جا چکا ہے، جو کہ مکمل گنجائش 312.04 ٹی ایم سی کے مقابلے میں ہے۔

حکام کے مطابق، ناگرجنا ساگر میں پانی کے داخلے کی رفتار 1,14,146 کیوسیکس رہی، جب کہ 4,590 کیوسیکس پانی نچلی سطحوں کی جانب خارج کیا جا رہا ہے۔ پینے کے پانی کے استعمال کے لیے 3,090 کیوسیکس پانی پلیرو کینال کے ذریعہ کھمم کو، اور 1,500 کیوسیکس حیدرآباد میٹروپولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ (HMWSSB) کو فراہم کیا جا رہا ہے۔

بائیں کینال کمانڈ ایریا کے کسانوں نے ان ابتدائی پانی کے بہاؤ کا خیرمقدم کیا ہے اور کئی علاقوں میں دھان کی نرسریاں تیار کرنے کا عمل شروع ہو چکا ہے۔ گزشتہ برس یہ بہاؤ تاخیر سے آیا تھا، لیکن اس سال جولائی کے پہلے ہفتے میں ہی مون سون بارشوں نے بالائی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا کر دی، جس سے ناگرجنا ساگر کو ابتدائی فائدہ پہنچا۔

ان تازہ ترقیات سے ریاست کے دیہی زرعی علاقوں اور شہری پینے کے پانی کے نظام دونوں میں پانی کی قلت میں کمی آنے کی توقع ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *