حیدرآباد: ناگرکرنول ضلع کے پیدا کوتاپلی گاؤں میں جمعرات کی شام ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جب تین بچے گرمیوں کی چھٹیوں کے دوران نہاتے ہوئے گاؤں کے پانی کے ٹینک میں غرقاب ہو کر ہلاک ہو گئے۔
متاثرہ بچوں میں بھائی بہن گنیش ریڈی (13) اور رکشیتا (10)، اور ان کے دوست شراوَن کمار (7) شامل ہیں۔ گنیش اور رکشیتا، دھرما ریڈی اور ساویتا کے بچے تھے، اور حیدرآباد کے بنڈلا گوڑہ علاقے میں واقع سرسوتی شیشو مندر اسکول میں بالترتیب ساتویں اور پانچویں جماعت میں زیر تعلیم تھے۔ شراوَن، جو مقامی سرکاری پرائمری اسکول میں دوسری جماعت کا طالب علم تھا، سودھاکر اور رادھا کا بیٹا تھا۔
مقامی افراد کے مطابق، تینوں بچے جمعرات کی شام نہانے کے لیے گاؤں کے ٹینک میں داخل ہوئے تھے، مگر واپس نہ آئے۔ بعد ازاں، تالاب کے کنارے ان کے کپڑے ملنے پر شبہ ہوا۔ ایک راہگیر نے جب یہ کپڑے دیکھے تو فوراً شراوَن کے بڑے بھائی راجیش کو اطلاع دی، جو قریب میں مویشی چرا رہا تھا۔
اس کے بعد مقامی کسانوں کی مدد سے گاؤں والوں نے فوری تلاش شروع کی اور بالآخر بچوں کی لاشیں پانی سے نکالی گئیں۔ لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے ناگرکرنول کے سرکاری اسپتال منتقل کیا گیا۔
معصوم بچوں کی بے جان لاشیں دیکھ کر گاؤں کی فضا سوگوار ہو گئی۔ متعدد افراد کی آنکھیں اشکبار تھیں اور پورے علاقے میں غم کی لہر دوڑ گئی۔ یہ سانحہ اسکول کی چھٹیوں کے دوران غیر محفوظ پانی کے ذخائر کے خطرات پر سنگین سوالات اٹھاتا ہے۔