ایس ایل بی سی سرنگ حادثہ: مدراس آئی آئی ٹی اور بحریہ کی ٹیمیں ریسکیو آپریشن میں مصروف

ناگر کرنول میں ایس ایل بی سی سرنگ حادثہ میں پھنسے 8 ورکرس کو بحفاظت نکالنے کے لیے مدراس آئی آئی ٹی کے ماہرین اور بحریہ کی ٹیم جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں اب تک 11 کلومیٹر تک داخل ہوچکی ہیں، لیکن کیچڑ اور مٹی کی وجہ سے مزید پیش رفت میں مشکلات درپیش ہیں۔

حیدرآباد: ناگر کرنول ضلع میں ایس ایل بی سی سرنگ کھدوائی کے دوران پھنس جانے والے 8 ورکرس کو بحفاظت باہر نکالنے کے لیے مدراس آئی آئی ٹی کے ماہرین اور بحریہ کی خصوصی ٹیم کو تعینات کیا گیا ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے ریسکیو آپریشن کو تیز کرنے کی کوشش جاری ہے۔

مدراس آئی آئی ٹی کی جدید ٹیکنالوجی کا استعمال

مدراس آئی آئی ٹی کے ماہرین “اکوا آئی فلیکسی پروب” اور “اکوا آئی کیمرہ” جیسے جدید آلات کا استعمال کر رہے ہیں، جو کیچڑ اور پانی میں 50 میٹر کے فاصلے تک واضح تصاویر فراہم کر سکتا ہے۔ یہی ٹیکنالوجی 2023 میں اتراکھنڈ سرنگ حادثے میں 34 ورکرس کو بحفاظت نکالنے میں استعمال کی گئی تھی۔

ایس ایل بی سی سرنگ

بحریہ اور ریاٹ مائنرس کی ٹیمیں متحرک

ریسکیو آپریشن میں آندھراپردیش کے ویزاگ سے بحریہ کی ایک ٹیم بھی شامل ہوگئی ہے، جو سرنگ میں پھنسے ورکرس کو بچانے میں مصروف ہے۔ اس کے علاوہ، ریاٹ مائنرس کی خصوصی ٹیم بھی کاروائی میں شامل ہوچکی ہے، جس نے ماضی میں اترکاشی کے سلک یارا سرنگ حادثہ میں 41 افراد کو بچایا تھا۔

ریاٹ مائنرس ٹیم کے 12 میں سے 6 ارکان حادثہ کے مقام پر پہنچ چکے ہیں، جبکہ باقی 6 ارکان آج رات دہلی سے حیدرآباد پہنچیں گے۔ ٹیم کے انچارج فیروز قریشی نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ضلع کلکٹر کی درخواست پر ریسکیو آپریشن میں شامل ہوئے ہیں اور جلد از جلد ورکرس کو بحفاظت نکالنے کی کوشش جاری ہے۔

ریسکیو ٹیموں نے اتوار کو 13 کلومیٹر اندر تک رسائی حاصل کی تھی، لیکن آج پیر کے روز وہ صرف 11 کلومیٹر تک پہنچ سکیں، کیونکہ مزید آگے کیچڑ اور مٹی جمع ہونے کے باعث پیش قدمی ممکن نہیں ہوسکی۔ فی الحال، سرنگ سے کیچڑ اور ملبہ نکالنے کا کام تیز کردیا گیا ہے تاکہ ٹیمیں آگے بڑھ سکیں۔

حکومت، ریسکیو ٹیموں اور ماہرین نے یقین دلایا ہے کہ پھنسے ہوئے مزدوروں کو جلد از جلد بحفاظت نکالنے کے لیے تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔

Exit mobile version