حیدرآباد: ملک کے سرکردہ ماؤسٹ لیڈر اور سی پی آئی (ماؤسٹ) کی سنٹرل کمیٹی کے سربراہ Nambala Keshava Rao مبینہ طور پر پولیس کے ساتھ انکاؤنٹر میں ہلاک ہو گئے۔ کئی ہائی پروفائل حملوں کے منصوبہ ساز کے طور پر مشہور، کیشوا راؤ ۲۰۰۳ میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ این چندرابابو نائیڈو پر علیپیری میں ہونے والے قاتلانہ حملے کے مرکزی ملزم مانے جاتے تھے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق یہ جھڑپ ماؤسٹ کیڈرز اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کے دوران پیش آئی۔ تاہم سرکاری طور پر اس واقعے کی تصدیق اور مزید تفصیلات کا انتظار ہے۔
نمبالا کیشوا راؤ کا تعلق آندھرا پردیش سے تھا اور انہوں نے ایم ٹیک کی تعلیم کے دوران ریک ورنگل (موجودہ این آئی ٹی ورنگل) میں زیر تعلیم رہتے ہوئے ماؤسٹ تحریک میں شمولیت اختیار کی۔ طلبہ دور میں نکسل باڑی نظریے سے متاثر ہو کر وہ ماؤسٹ تنظیم میں تیزی سے اوپر چلے گئے اور گوریلا جنگ کے ایک اہم اسٹریٹیجک ماہر بن گئے۔
انہیں ۲۰۱۰ میں چھتیس گڑھ کے دانتیواڑا میں ہوئے ہلاکت خیز حملے کا اصل منصوبہ ساز بھی قرار دیا جاتا ہے جس میں ۷۲ سی آر پی ایف اہلکار مارے گئے تھے، اور یہ حملہ ہندوستان کی تاریخ میں ماؤسٹوں کا سب سے جان لیوا واقعہ مانا جاتا ہے۔
ان کی ہلاکت سیکیورٹی فورسز اور ماؤسٹ باغیوں کے درمیان جاری کئی دہائیوں پر محیط تصادم میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتی ہے، خصوصاً اس وجہ سے کہ وہ پارٹی کی مرکزی قیادت میں سب سے بااثر اور طویل عرصے سے مفرور رہنما سمجھے جاتے تھے۔