
حیدرآباد: مہاراشٹرا کے بیڑ ضلع میں ایک سرکاری اسپتال میں خوفناک طبی غفلت کا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں ایک نومولود بچی کو مردہ قرار دیا گیا، لیکن تدفین کی تیاریوں سے چند لمحے قبل وہ زندہ پائی گئی۔ [en]Newborn Declared Dead[/en] کا یہ واقعہ عوام اور طبی حلقوں میں سنسنی کا سبب بن گیا ہے۔
یہ واقعہ سوامی رامانند تیرتھ سرکاری اسپتال میں پیش آیا، جہاں 7 جولائی کی شب بالیکا جھوگے نامی خاتون نے بچی کو جنم دیا۔ اسپتال کے عملے نے پیدائش کے فوری بعد نومولود کو مردہ قرار دے دیا اور لاش کو کئی گھنٹوں تک اسپتال میں رکھا گیا، جس کے بعد اہلِ خانہ کو تدفین کے لیے حوالے کیا گیا۔
جیسے ہی خاندان کے افراد بچی کی آخری دیدار کے لیے کفن کھولنے لگے، تو وہ اس وقت دنگ رہ گئے جب انہوں نے بچی کو ہلتے ہوئے دیکھا—جو واضح طور پر زندہ ہونے کی علامت تھی۔
صورتحال کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے، اہل خانہ نے فوری طور پر بچی کو امباجوگائی سرکاری اسپتال منتقل کیا، جہاں اب اس کی حالت مستحکم بتائی جا رہی ہے۔
بچی کی والدہ نے اسپتال عملے پر سنگین غفلت کا الزام عائد کیا ہے، اور دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے پہلے ہی بچی میں حرکت محسوس کی تھی اور ایک نرس کو اطلاع دی تھی، لیکن نرس نے ان کی بات کو نظرانداز کر دیا۔
اسپتال انتظامیہ نے شکایت موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے واقعے کی جانچ کے لیے ایک انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے۔ عہدیداروں نے کہا ہے کہ اگر کسی بھی عملے کی غفلت ثابت ہوئی تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
یہ واقعہ نہ صرف طبی نظام پر سوالیہ نشان کھڑا کرتا ہے بلکہ مریضوں کی جانوں کے تحفظ کے لیے احتیاطی تدابیر پر از سرِ نو غور کرنے کی ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔