حیدرآباد: ضلع پداپلی کے ایک 27 سالہ نوجوان نے Online Betting کے باعث قرض میں ڈوب جانے کے بعد خودکشی کر لی، جس سے ریاست تلنگانہ میں ڈیجیٹل جوا بازی کے بڑھتے ہوئے خطرات ایک بار پھر اجاگر ہوئے ہیں۔
ویملہ واسنت کمار، جو راماگیری منڈل کے سینٹینری کالونی کا رہائشی تھا، آر جی-3 ایریا کے او سی پی-2 کان کنی زون میں سی-5 کمپنی کے تحت ایک وولوو آپریٹر کے طور پر کام کرتا تھا۔ وہ اپنے والدین وجے اور روی شنکر کے ساتھ رہتا تھا اور دو بھائیوں میں سب سے چھوٹا تھا۔
گزشتہ چند مہینوں سے واسنت Online Betting ایپس کا عادی بنتا جا رہا تھا۔ اس سے قبل اس کے والد نے تقریباً چار لاکھ روپۓ کا قرض چکا کر اسے اس لت سے نکالنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن وہ دوبارہ جوا کھیلنے لگا اور مزید مالی نقصان کا شکار ہوا۔
قرض کے دباؤ اور اہل خانہ کو دوبارہ مایوس کرنے کے خوف نے اسے شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا کر دیا۔ بالآخر اس نے گھر میں اکیلے ہونے کے دوران پھانسی لے کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔
واسنت کی موت نے اس کے خاندان کو غم سے نڈھال کر دیا ہے اور علاقے میں Online Betting پلیٹ فارمز کی آسان رسائی کے خلاف آوازیں بلند ہو رہی ہیں، خاص طور پر نوجوان محنت کش طبقہ میں اس کے تباہ کن اثرات کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔
مقامی افراد اور حکام نے ان ایپس پر سخت پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا ہے جنہیں وہ خاموشی سے جانیں لینے والا خطرہ قرار دے رہے ہیں۔
پولیس نے اس واقعہ کا مقدمہ درج کر کے مزید تفتیش شروع کر دی ہے۔