Read in English  
       
Operation Kagaar
Spread the love

حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (TPCC) کے صدر مہیش کمار گوڑ نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ [en]Operation Kagaar[/en] کے نام پر جنگلاتی وسائل کو کارپوریٹ کمپنیوں کے حوالے کرنے اور اختلاف رائے کو کچلنے کی منظم کوشش کر رہی ہے۔

جمعرات کو سی پی آئی مخدوم دفتر کے دوبارہ افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مہیش گوڑ نے کہا کہ مرکز کی جانب سے جاری کردہ آپریشن کگار کے تحت خواتین اور بچوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، حالانکہ ماؤوادی مذاکرات پر آمادگی ظاہر کر چکے ہیں۔ انہوں نے اس کارروائی کو “قتل عام” قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا اصل مقصد معدنی دولت کی نجی لوٹ مار کو آسان بنانا ہے۔

مہیش گوڑ نے بی جے پی حکومت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو کوئی بھی اختلاف رائے ظاہر کرتا ہے، اسے “اربن نکسل” قرار دے دیا جاتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہوں نے آپریشن کگار پر سوال اٹھایا تو اگلے ہی دن انہیں ملک دشمن قرار دے دیا گیا۔

ٹی پی سی سی صدر نے الیکشن کمیشن کے کردار کو جانبدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ “منتخب افراد کی حمایت کرنے والا آلہ” بن چکا ہے۔ انہوں نے بہار میں محض نام کی غلطی پر ووٹرز کے اخراج کا حوالہ دیا اور کہا کہ اس سے ایک مخصوص پارٹی کو فائدہ ہوا۔ یہ معاملہ اب سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مرکز دانستہ طور پر آئینی اداروں کو کمزور کر رہا ہے اور ایماندار افسران کو دباؤ میں لا کر تابع بنایا جا رہا ہے۔ مہیش گوڑ نے انڈیا بلاک کے احتجاجی اقدامات کا خیرمقدم کرتے ہوئے جمہوریت کے تحفظ کے لیے وسیع سیکولر اتحاد کی اپیل کی۔

انہوں نے کہا کہ کمیونسٹ نظریہ آج بھی متعلقہ اور طاقتور ہے، اور حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس-لیفٹ اتحاد کی کامیابی اس کا ثبوت ہے۔

اس موقع پر سی پی آئی قائدین سورورم سدھاکر ریڈی، ڈی راجہ، نارائنا، چاڈا وینکٹ ریڈی، کونامنینی سمبشیو راؤ اور دیگر موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *