حیدرآباد: چھتیس گڑھ اور تلنگانہ کی سرحد پر واقع کرّے گُٹّہ کے جنگلاتی علاقے میں ماؤ نوازوں کے خلاف تلاشی مہم (کومبنگ آپریشن) چھٹے روز بھی پوری شدت کے ساتھ جاری ہے۔ سیکیورٹی فورسز اس وسیع جنگلاتی علاقے میں ماؤ نوازوں کی موجودگی کا پتہ لگانے کے لیے بڑے پیمانے پر کاروائیاں کر رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق، اس آپریشن میں افواج کی جانب سے تین ایم-17 ہیلی کاپٹروں کو تعینات کیا گیا ہے تاکہ پورے علاقے میں نگرانی اور رسد فراہم کی جا سکے۔ علاوہ ازیں، ماؤ نوازوں کی نقل و حرکت پر نظر رکھنے کے لیے درجنوں ڈرونز کا بھی بڑے پیمانے پر استعمال کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ رات، ہفتہ کو، کرّے گُٹّہ کے جنگلات میں سیکیورٹی فورسز نے ایک بڑی خفیہ سرنگ کا پتہ لگایا۔ اطلاعات کے مطابق، یہ سرنگ اتنی وسیع ہے کہ بیک وقت تقریباً ایک ہزار افراد وہاں پناہ لے سکتے ہیں۔ سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ اس سرنگ میں پانی کی سہولت سمیت تمام بنیادی ضروریات موجود ہیں، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اسے طویل مدتی قیام کے مقصد سے تیار کیا گیا تھا۔
سیکیورٹی فورسز نے اس سرنگ کی دریافت کو ماؤ نوازوں کے خلاف جاری کاروائی میں ایک بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ فورسز نے سرنگ کے ارد گرد کے علاقے میں مزید سخت تلاشی کاروائیاں شروع کر دی ہیں تاکہ وہاں موجود کسی بھی مشتبہ سرگرمی کو بروقت روکا جا سکے۔
ذرائع کے مطابق، آپریشن میں اب مزید اضافی فورسز کو شامل کیا جا رہا ہے اور آئندہ چند دنوں میں پورے کرّے گُٹّہ جنگلاتی علاقے کو مکمل طور پر کلیئر کرنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
سیکیورٹی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی مشتبہ نقل و حرکت کی اطلاع فوری طور پر قریبی پولیس اسٹیشن یا سیکیورٹی اہلکاروں کو دیں۔