حیدرآباد: Osmania hospital کی نئی عمارت کی تعمیر کا کام گوشہ محل پولیس اسٹیڈیم گراؤنڈز میں تیزی سے جاری ہے، جہاں منگل کے روز حیدرآباد پولیس کمشنر سی وی آنند نے معائنہ کیا۔ یہ مقام ریاستی حکومت نے طبی سہولیات کو بہتر بنانے اور پولیس محکمے کے لیے نئے انتظامات کے طور پر منتخب کیا ہے۔
کمشنر آنند نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اسپتال کی تعمیرات پوری رفتار سے جاری ہیں، اور اس کے لیے کئی پولیس یونٹس کو منتقل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیڈیم کمپاؤنڈ میں واقع گھڑ سوار ٹیم کے میدان اور اصطبل کو بھی خالی زمین پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
آنند نے کہا کہ تمام محکمانہ بلاکس کو اب صحت محکمہ کے حوالے کر دیا گیا ہے، جبکہ حکومت نے حیدرآباد سٹی پولیس کے لیے اسی احاطے میں 11.5 ایکڑ اراضی مختص کی ہے۔ اس میں دو پانچ منزلہ عمارتوں کی تعمیر شامل ہے، جن میں سے ایک سٹی سکیورٹی ونگ (CSW) اور دوسری سات پولیس زونز سے ضبط شدہ گاڑیوں کے لیے ہوگی۔ مزید برآں، نئے اصطبل اور پریڈ گراؤنڈ کی تیاری بھی جاری ہے۔
کمشنر نے انکشاف کیا کہ ٹریفک ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (TTI) کے قریب مزید دو ایکڑ زمین بھی الاٹ کی گئی ہے۔ وزیر اعلیٰ اے ریونت ریڈی کی خصوصی دلچسپی کے باعث اس منصوبے کے لیے 55 کروڑ روپئے منظور کیے گئے ہیں۔ کمشنر نے کہا،”ہم پولیس ہاؤسنگ کارپوریشن کے ذریعے اس عمارت کو ایک سال میں مکمل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں”۔
خواتین مظاہرین کی گرفتاری جیسے حساس معاملات پر بات کرتے ہوئے کمشنر نے بتایا کہ اب ان معاملات سے بہتر انداز میں نمٹنے کے لیے “سوئفٹ ویمن ایکشن ٹیم” تشکیل دی گئی ہے، جس میں حالیہ بھرتی کی گئی 35 خواتین کانسٹیبل شامل ہیں۔
“یہ خواتین اہلکار نہ صرف بھیڑ کو سنبھالنے کی تربیت یافتہ ہیں بلکہ مارشل آرٹس جیسی مہارتوں، جیسے کراٹے، میں بھی ماہر ہیں تاکہ مظاہروں کے دوران خواتین کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے”، آنند نے کہا۔ ٹیم کو جلد ہی 42 ارکان پر مشتمل دو پلاٹونز میں توسیع دی جائے گی۔
اس موقع پر ہیڈکوارٹرز ڈی سی پی رکشتا کرشنا مورتی، ایڈیشنل ڈی سی پی ڈی کشٹیا،ایڈیشنل ڈی سی پی این بھاسکر اور ویسٹ زون ایڈیشنل ڈی سی پی اقبال صدیقی سمیت کئی سینئر افسران بھی موجود تھے، جن کی کارکردگی کو کمشنر نے سراہا۔