حیدرآباد: Osmania University کی 108ویں یوم تاسیس تقریب کا ٹیگور آڈیٹوریم میں شاندار پیمانے پر اہتمام کیا گیا۔ تقریب کے آغاز کے موقع پر کشمیر کے پہلگام میں پیش آئے دہشت گرد حملے کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی منائی گئی۔ بعد ازاں ریاستی حکومت کے مشیر ڈاکٹر کے کیشور راؤ نے باقاعدہ طور پر تقریب کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر کیشور راؤ نے کہا کہ تعلیم اور تحقیق کے میدان میں یونیورسٹی کو مزید کامیابیاں حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ عصری تلنگانہ کی تشکیل میں عثمانیہ یونیورسٹی اہم رول ادا کر سکتی ہے۔ مارکٹ کی ضروریات اور موجودہ حالات کے پیش نظر یونیورسٹی کو اپنے نصاب کو تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ فی الوقت معیار تعلیم کی سربراہی میں عثمانیہ یونیورسٹی کو اپنا ایک منفرد مقام حاصل ہے۔
اس موقع پر کیشور راؤ نے اپنے تعلیمی دور کی زندگی کے حالات سے سامعین کو واقف کروایا۔ حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند نے اپنے خطاب میں کہا کہ تلنگانہ ریاست کی ترقی میں یونیورسٹی کے طلبہ اور اساتذہ اہم رول ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ وہ بھی اسی یونیورسٹی کے فارغ التحصیل طالب علم ہیں اور دوران تعلیم یونیورسٹی کی کرکٹ اور باسکٹ بال ٹیموں میں شامل رہے۔ کم عمر میں ہی وہ انڈین پولیس سروس کے لئے منتخب ہوئے اور یونیورسٹی کے قرض کو اتارنے کا عزم رکھتے ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کو ضروری عملی اقدامات کے ساتھ آگے آنے کی ضرورت ہے اور قومی سطح پر یونیورسٹی کو نمایاں بنانے کے لئے نصاب میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔ رکن کونسل پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ 1966ء میں قائم کردہ کوٹھاری کمیشن نے تعلیم کے شعبہ میں چھ فیصد رقم مختص کرنے کی سفارش کی تھی، لیکن آج تک کسی بھی حکومت نے چار فیصد سے زیادہ رقم مختص نہیں کی ہے۔ اس تقریب میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر کمار، رجسٹرار پروفیسر نریش ریڈی اور دوسرے معززین بھی موجود تھے۔