عثمانیہ یونیورسٹی کے نام کی تبدیلی کی تجویز پراسمبلی میں زبردست بحث

Osmania University

حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی میں اس وقت شدید بحث چھڑ گئی جب بی جے پی لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر الیٹی مہیشور ریڈی نے عثمانیہ یونیورسٹی کا نام معروف مصنف سوراورم پرتاپ ریڈی کے نام پر رکھنے کی تجویز دی۔ یہ بیان حکومت کے پوٹی سری رامولو تلگو یونیورسٹی کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کے دوران سامنے آیا۔

چیف منسٹر اے. ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ پوٹی سری رامولو تلگو یونیورسٹی کا نام سورورام پرتاپ ریڈی کے اعزاز میں تبدیل کیا جائے گا، تاکہ ان کی ادبی اور صحافتی خدمات کو تسلیم کیا جا سکے۔ اس سلسلہ میں ایک بل اسمبلی میں پیش بھی کیا گیا۔ تاہم، الیٹی مہیشور ریڈی نے اس فیصلے کی سخت مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ پوٹی سری رامولو ایک قومی شخصیت تھے جنہوں نے لسانی حقوق اور سماجی انصاف کے لیے زبردست جدوجہد کی۔

بی جے پی لیڈر نے حکومت کو چیلنج کرتے ہوئے کہا، ’’اگر سوراورم پرتاپ ریڈی اتنے بڑے اعزاز کے مستحق ہیں، تو پھر عثمانیہ یونیورسٹی کا نام کیوں نہ بدلا جائے؟‘‘ ان کے اس بیان سے سیاسی ماحول مزید گرم ہو گیا، اور اپوزیشن رہنماؤں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ علاقائی مفادات کے لیے قومی شخصیات کو نظر انداز کر رہی ہے۔

یہ تنازعہ اب ایک وسیع بحث میں تبدیل ہو چکا ہے، جہاں ایک طرف کچھ لوگ مقامی شخصیات کو خراج تحسین پیش کرنے کے حق میں ہیں، تو دوسری طرف ناقدین کا کہنا ہے کہ قومی رہنماؤں جیسے پوٹی سری رامولو کی میراث کو کمزور نہیں کرنا چاہیے۔ یہ تنازعہ تلنگانہ کی سیاست میں ایک اہم مسئلہ بننے کی توقع ہے۔

Exit mobile version