Read in English  
       
Pensioners Protest Telangana
Spread the love

حیدرآباد: ریاست بھر کے پنشنرز نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس حکومت نے ان کے مطالبات کو مسلسل نظرانداز کیا ہے، حالانکہ انتخابات میں انہوں نے پارٹی کو بھرپور حمایت دی تھی۔ اس ناراضگی کے اظہار کے طور پر پنشنرز نے Pensioners Protest Telangana کے تحت 11 اگست کو اندرا پارک پر “چلو حیدرآباد” احتجاجی ریلی منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

تلنگانہ گورنمنٹ پنشنرز اسوسی ایشنز کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدر ای لکشما ریڈی نے سکریٹریٹ میڈیا پوائنٹ پر کہا کہ پنشنرز بارہا وزراء اور عہدیداروں سے رجوع کرچکے ہیں، مگر کوئی ردعمل نہیں ملا۔ جنرل سکریٹری پی کرشن مورتی اور چیئرپرسن آر اما دیوی بھی ان کے ہمراہ تھیں۔

انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں 3 لاکھ سے زائد پنشنرز حکومت کی خاموشی سے مایوس اور بے چین ہیں۔ کمیٹی کے اہم مطالبات درج ذیل ہیں:

ہیلتھ اسکیم کے تحت کیش لیس علاج کی فوری عمل آوری

سبکدوش ملازمین کو پنشنری فوائد اور جی پی ایف ایس رقم کی ادائیگی

398 روپئے تنخواہ پر مقرر اسپیشل ٹیچرز کو نظریاتی ترقی (notional increments)

تمام محکمہ جات کے سبکدوش ملازمین کو خزانہ کے ذریعہ پنشن کی ادائیگی

پنشنرز کے لیے علیحدہ ڈائریکٹوریٹ کا قیام

پنشنرز بھون کی تعمیر برائے اجلاس و ثقافتی سرگرمیاں

پہلے پی آر سی کی سفارش کے مطابق 20 سالہ ملازمت کے بعد مکمل پنشن

تحریک تلنگانہ میں حصہ لینے والے پنشنرز کو بھی مراعات

آر ٹی سی بسوں میں 50 فیصد رعایت برائے سینئر پنشنرز

کانگریس منشور کے وعدے کے مطابق تمام ڈی اے و ڈی آر بقایہ جات کی فوری اجرائی

نئی پنشن اسکیم (این پی ایس) کو منسوخ کرتے ہوئے پرانی پنشن اسکیم (او پی ایس) کی بحالی

اس موقع پر تلسی ستیہ نارائنا، ڈاکٹر ارونا، بھرت ریڈی، راجندر بابو، دھن لکشمی، پلّیا، پیدی رمیش، موہن نارائنا، نرسا راجو، اور دیویندر بھی موجود تھے۔