حیدرآباد: ریاست میں جاری فون ٹیپنگ اسکینڈل میں ایک نیا موڑ آیا ہے، جہاں تلنگانہ پولیس نے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کرنے کا عمل باضابطہ طور پر شروع کر دیا ہے۔ اسی سلسلے میں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (TPCC) کے صدر مہیش کمار گوڑ کو 17 جون 2025 کو گواہی کے لیے طلب کیا گیا ہے۔
Phone Tapping Case سابق بی آر ایس حکومت کے دور میں متعدد سیاسی رہنماؤں، صحافیوں، ججوں، صنعت کاروں اور فلمی شخصیات کے فون غیر قانونی طور پر ٹیپ کیے جانے کے الزامات پر مبنی ہے۔
اس کیس میں پولیس پہلے ہی اسپیشل انٹیلیجنس برانچ (SIB) کے افسران پرینیت راؤ، تروپتنا، بھوجنگ راؤ، اور کیشور راؤ کو گرفتار کر چکی ہے، جب کہ سابق ایس آئی بی چیف پربھاکر راؤ، جو پہلے بیرون ملک فرار ہو گئے تھے، بعد میں ملک واپس لا کر پوچھ گچھ کی گئی۔ پربھاکر راؤ کو اس کیس کا کلیدی ملزم قرار دیا گیا ہے۔
تحقیقات کے اگلے مرحلے میں پولیس نے گواہوں کو طلب کرنا شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، مہیش کمار گوڑ، جو 2023 کے اسمبلی انتخابات کے دوران ٹی پی سی سی کے ورکنگ پریسیڈنٹ تھے، ان افراد میں شامل تھے جن کے فون مبینہ طور پر ٹیپ کیے گئے۔ انہیں اپنا بیان ریکارڈ کروانے کے لیے بلایا گیا ہے۔
اسکینڈل کی تحقیقات اب ایک نیا رخ اختیار کر چکی ہیں، جہاں ایک طرف مرکزی ملزمان سے مسلسل پوچھ گچھ کی جا رہی ہے، وہیں دوسری جانب متاثرہ افراد اور گواہوں کے بیانات بھی لیے جا رہے ہیں۔ ان پیش رفتوں نے کیس کے اگلے مراحل پر سیاسی اور عوامی دلچسپی مزید بڑھا دی ہے۔