فون ٹیپنگ کیس میں اہم موڑ، سابق آئی پی ایس پربھاکر راؤ 5 جون کو تفتیش کیلئے حاضر ہوں گے | Phone Tapping Case

Phone Tapping Case

حیدرآباد: تلنگانہ کے ہائی پروفائل Phone Tapping Case میں ایک اہم پیش رفت اُس وقت سامنے آئی ، جب سابق آئی پی ایس افسر پربھاکر راؤ نے آخرکار 5 جون کو تفتیش کے لیے حاضر ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ راؤ گزشتہ 14 ماہ سے امریکہ میں مقیم تھے، لیکن اب مختلف قانونی دباؤ کے بعد واپسی پر مجبور ہو گئے ہیں۔

پربھاکر راؤ کے خلاف نہ صرف غیر ضمانتی وارنٹ جاری ہوا بلکہ لُک آوٹ نوٹس اور ریڈ کارنر نوٹس بھی جاری کیے گئے تھے۔ ان کا پاسپورٹ منسوخ ہو چکا ہے اور ویزا کی مدت ختم ہو چکی ہے، جس کے بعد ان کے پاس واپسی کے سوا کوئی اور راستہ نہیں بچا۔

ایک وقت میں اسپیشل انٹلیجنس برانچ SIBکے اہم ترین افسر سمجھے جانے والے راؤ ، اب اس اسکینڈل کے مرکزی کردار بن چکے ہیں، جس نے حکومتی حلقوں میں کھلبلی مچا دی ہے۔ فون ٹیپنگ کیس نے ریاستی مشنری کو ہلا کر رکھ دیا ہے، اور کئی اہم افسران و سیاسی شخصیات کے درمیان ہونے والی گفتگو کی نگرانی پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

ذرائع کے مطابق پربھاکر راؤ نے سپریم کورٹ کو ایک حلف نامہ پیش کیا ہے جس میں مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔ یہ قدم ممکنہ طور پر ان کی گرفتاری کو وقتی طور پر ٹال سکتا ہے، لیکن تفتیشی ایجنسیوں کی سخت پوچھ تاچھ سے انہیں بچا نہیں سکتا۔

تحقیقات سے وابستہ حکام کا ماننا ہے کہ راؤ کے بیانات اس پیچیدہ کیس کو سلجھانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں۔ یہ بیان یا تو اس معاملے پر سے پردہ اٹھا سکتا ہے یا اسے مکمل طور پر دفن کر سکتا ہے۔

پربھاکر راؤ کی واپسی کے ساتھ ہی ریاست کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں الرٹ ہو چکی ہیں۔ سیاسی و انتظامی حلقوں میں یہ احساس پایا جا رہا ہے کہ یہ کیس ایک نیا رخ اختیار کر سکتا ہے اور اصل سوال یہی ہے کہ آخر کن کے فون سنے جا رہے تھے، اور کیوں؟

Exit mobile version