
حیدرآباد: تلنگانہ میں جاری [en]Phone Tapping Probe[/en] کی تحقیقات میں شدت آ گئی ہے، جہاں اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (SIT) نے اسپیشل انٹلیجنس بیورو (SIB) کے سابق سربراہ پربھاکر راؤ کو دوبارہ 14 جولائی کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا ہے۔
SIT نے اب تک متعدد گواہوں کے بیانات قلمبند کیے ہیں، جن کی بنیاد پر اگلے مرحلے کی پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ پربھاکر راؤ کے لیپ ٹاپ اور موبائل فون پہلے ہی ضبط کیے جا چکے ہیں، اور یہ دونوں آلات فارنزک سائنس لیبارٹری (FSL) کو تجزیے کے لیے بھیجے گئے ہیں۔
تحقیقات کا اگلا مرحلہ FSL کی رپورٹ اور دستیاب شواہد کی روشنی میں ہوگا، تاکہ اس بات کا پتہ چلایا جا سکے کہ فون ٹیپنگ کے واقعات میں کس حد تک منصوبہ بندی اور عمل درآمد ہوا تھا۔ SIT گواہیوں اور ڈیجیٹل شواہد پر انحصار کرتے ہوئے کیس کو آگے بڑھا رہی ہے۔
یہ اسکینڈل ریاست میں انٹلیجنس نظام کے غلط استعمال اور شہری آزادیوں کی خلاف ورزی جیسے حساس پہلوؤں پر کئی سوالات کھڑا کر رہا ہے، جس پر عوامی اور سیاسی سطح پر شدید ردعمل جاری ہے۔