
حیدرآباد:[en]Power Sector[/en] میں نجکاری کے خلاف ملک گیر سطح پر ہڑتال کا انتباہ دیتے ہوئے نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی آف الیکٹریسٹی ایمپلائز اینڈ انجینئرز (NCCOEEE) کے کنوینر سدھیپ دتہ نے کہا کہ اگر مرکز نے اپنی پالیسی پر اصرار جاری رکھا تو بجلی ملازمین احتجاج سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
سدھیپ دتہ نے یہ بات جمعرات کو حیدرآباد کے سندرایا وگیانا کیندرم میں دونوں تلگو ریاستوں کے ملازمین کی یونینوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت سب سے پہلے اتر پردیش میں پاور سیکٹر کی نجکاری کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ انہوں نے ملک بھر کے ملازمین سے اپیل کی کہ وہ وہاں جاری غیر معینہ احتجاج کو بھرپور تعاون دیں۔
آل انڈیا پاور ایمپلائز فیڈریشن کے قومی جنرل سکریٹری موہن شرما نے کہا کہ نجکاری کے نتیجے میں بجلی ایک مہنگی شے بن جائے گی اور عام صارفین بری طرح متاثر ہوں گے۔ انہوں نے 9 جولائی کو طے شدہ ملک گیر ہڑتال کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔
اجلاس میں آل انڈیا پاور انجینئرز فیڈریشن کے سرپرست اشوک راؤ، تلنگانہ الیکٹریسٹی جے اے سی کے صدر سائی بابا اور آندھرا پردیش جے اے سی کے صدر کرشنیا بھی شریک تھے۔ شرکاء نے نجکاری کی پالیسی کے مضمرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور اس کے خلاف متحدہ جدوجہد کی ضرورت پر زور دیا۔